Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 10
وَ السّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَۚۙ
وَالسّٰبِقُوْنَ : اور آگے بڑھنے والے السّٰبِقُوْنَ : آگے بڑھنے والے ہیں
اور جو آگے بڑھنے والے ہیں وہ آگے بڑھنے والے ہیں
سابقین اولین کون سے حضرات ہیں ؟ سابقین کے بارے میں فرمایا ﴿ وَ السّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَۚۙ0010 اُولٰٓىِٕكَ الْمُقَرَّبُوْنَ۠ۚ0011﴾ (اور آگے بڑھنے والے وہ آگے بڑھنے والے ہیں وہ خاص قرب رکھنے والے ہیں) ۔ جن حضرات کو سابقین کا لقب دیا اس سبقت سے کون سی سبقت مراد ہیں ؟ اس بارے میں متعدد اقوال ہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ اس سے وہ حضرات مراد ہیں جنہوں نے ہجرت کی طرف سبقت کی اور حضرت عکرمہ ؓ نے فرمایا کہ اس سے اسلام قبول کرنے کی طرف سبقت کرنے والے مراد ہیں حضرت ابن سیرین (رح) نے فرمایا کہ اس سے وہ حضرات مراد ہیں جنہوں نے قبلتین کی طرف نماز پڑھی۔ حضرت ربیع بن انس ؓ نے فرمایا کہ اس سے وہ حضرات مراد ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ارشادات پر عمل کرنے میں سبقت کی اور حضرت علی ؓ نے فرمایا جو حضرات پانچوں نمازوں کی طرف سبقت کرتے ہیں۔ السابقون سے وہ حضرات مراد ہیں اور حضرت سعید بن جبیر ؓ نے فرمایا جو حضرات توبہ کی طرف اور نیک اعمال کی طرف سبقت کرتے ہیں وہ حضرات سابقون ہیں، اللہ تعالیٰ شانہ نے ارشاد فرمایا ﴿ سَابِقُوْۤا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ ﴾ اور فرمایا ﴿ اُولٰٓىِٕكَ يُسٰرِعُوْنَ فِي الْخَيْرٰتِ وَ هُمْ لَهَا سٰبِقُوْنَ 0061﴾ مذکورہ بالا اقوال میں کوئی تعارض نہیں ہے سب سے زیادہ جامع قول حضرت سعید بن جبیر ؓ کا ہے جو دیگر اقوال کو بھی شامل ہے۔
Top