Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 30
وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّ ظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِیْهِ نَارًا١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرًا
وَمَنْ : اور جو يَّفْعَلْ : کرے گا ذٰلِكَ : یہ عُدْوَانًا : سرکشی (زرد) وَّظُلْمًا : اور ظلم سے فَسَوْفَ : پس عنقریب نُصْلِيْهِ : اس کو ڈالیں گے نَارًا : آگ وَكَانَ : اور ہے ذٰلِكَ : یہ عَلَي : پر اللّٰهِ : اللہ يَسِيْرًا : آسان
اور جو شخص زیادتی اور ظلم اختیار کرے گا سو عنقریب ہم اسے دوزخ میں داخل کردیں گے اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
دوسری آیت میں قتل نفس کی وعید بتائی اور ارشاد فرمایا (وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ عُدْوَانًا وَّ ظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِیْہِ نَارًا) کہ جو شخص زیادتی اور ظلم کے طور پر کسی جان کو قتل کرے، ہم اس کو دوزخ میں داخل کریں گے، بعض صورتوں میں قتل کرنے کا جو شرعی جواز ہے اس سے آگے بڑھ جانا اور حدود شرعی سے نکل کر کسی کو قتل کردینا حرام ہے، قتل نفس کی سزا جہنم کا داخلہ ہے، اللہ تعالیٰ کو سب پر قدرت ہے کوئی اس کی قدرت سے باہر نہیں اور اس کے ملک سے کوئی نہیں نکل سکتا نہ موت سے پہلے نہ موت کے بعد، اللہ تعالیٰ کو سب کچھ آسان ہے، اور ہر طرح کی قدرت ہے جس کو جیسے چاہے سزا دے سکتا ہے۔
Top