Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 137
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ثُمَّ كَفَرُوْا ثُمَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ كَفَرُوْا ثُمَّ ازْدَادُوْا كُفْرًا لَّمْ یَكُنِ اللّٰهُ لِیَغْفِرَ لَهُمْ وَ لَا لِیَهْدِیَهُمْ سَبِیْلًاؕ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے ثُمَّ كَفَرُوْا : پھر کافر ہوئے وہ ثُمَّ : پھر اٰمَنُوْا : ایمان لائے ثُمَّ كَفَرُوْا : پھر کافر ہوئے ثُمَّ : پھر ازْدَادُوْا كُفْرًا : بڑھتے رہے کفر میں لَّمْ يَكُنِ : نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ لِيَغْفِرَ : کہ بخشدے لَھُمْ : انہیں وَ : اور لَا لِيَهْدِيَھُمْ : نہ دکھائے گا سَبِيْلًا : راہ
بیشک جو لوگ ایمان لائے پھر کافر ہوئے پھر ایمان لائے پھر کافر ہوئے پھر کفر میں بڑھتے چلے گئے تو اللہ ان کو نہیں بخشے گا اور نہ ان کو راہ دکھائے گا۔
(وَ لَا لِیَھْدِیَھُمْ سَبِیْلًا) اس کا ایک مطلب تو وہی ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں بہشت کا راستہ نہ دکھائے گا۔ کیونکہ وہ کفر پر مرچکے ہوں گے اور یہ معنی بھی ہوسکتے ہیں کہ ان کے بار بار کفر کی طرف لوٹنے کی وجہ سے قبول حق کی توفیق ہی سلب ہوجائے گی۔ اور آئندہ توبہ کرنے اور ایمان لانے کا موقع ہی نصیب نہ ہوگا۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے سورة صف میں بنی اسرائیل کے بارے میں ارشاد فرمایا : (فَلَمَّا زَاغُوْا اَزَاغ اللّٰہُ قُلُوْبَہُمْ وَاللّٰہُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِیْنَ ) قال صاحب الروح صفحہ 171: ج 5 فان من تکرر منھم ارتدادو زیاد الکفر والا صرار علیہ صاروا بحیث قد ضربت قلوبھم بالکفر و تمرنت علی الردۃ۔
Top