Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 65
اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَكَ عَلَیْهِمْ سُلْطٰنٌ١ؕ وَ كَفٰى بِرَبِّكَ وَكِیْلًا
اِنَّ : بیشک عِبَادِيْ : میرے بندے لَيْسَ : نہیں لَكَ : تیرا عَلَيْهِمْ : ان پر سُلْطٰنٌ : زور۔ غلبہ وَكَفٰى : اور کافی بِرَبِّكَ : تیرا رب وَكِيْلًا : کارساز
بلاشبہ میرے بندوں پر تیرا زور نہ چلے گا اور آپ کا رب کارساز ہونے کے لیے کافی ہے
پھر فرمایا کہ (اِنَّ عَبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْھِمْ سُلْطٰنٌ) یہ بھی ابلیس کو خطاب ہے مطلب یہ ہے کہ تو بنی آدم کو بہکانے، ورغلانے اور راہ حق سے ہٹانے کی وہ سب تدبیریں کرلینا جو تو کرسکتا ہے لیکن تجھے ایسا کوئی اختیار نہیں دیا جا رہا ہے کہ تو انسانوں کو اپنی قوت سے مجبور کرکے کوئی کام کرالے تیری ساری تدبیروں اور شرارتوں کے باوجود سب اپنے عمل میں مختار رہیں گے (اور اسی اختیار کی وجہ سے ان کا مواخذہ ہوگا) سورة حجر میں فرمایا کہ (اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْھِمْ سُلْطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْغٰوِیْنَ ) (بلاشبہ میرے بندوں پر تیرا تسلط نہیں ہوگا سوائے ان گمراہوں کے جو تیرا اتباع کریں) اس سے معلوم ہوا کہ جو لوگ شیطان کے پیچھے لگیں اور اپنے اختیار کو استعمال نہ کریں تو پھر ان پر شیطان کا تسلط ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے ایسا حال بن جاتا ہے کہ شیطان کے پھندے سے نہ نکلتے ہیں اور نہ نکلنا چاہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے جو سمجھ اور اختیار دیا تھا اسے اپنے نقصان ہی میں استعمال کرتے ہیں۔ (وَکَفٰی بِرَبِّکَ وَکِیْلاً ) (اور تیرا رب کافی ہے کارساز) جو لوگ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہیں اخلاص کے ساتھ اعمال کرتے رہتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں شیطان کے کی دو مکر سے محفوظ رکھتا ہے اور وہ ان کے لیے کافی ہے قال القرطبی ای عاصما من القبول من ابلیس و حافظا من کیدہ وسوء مکرہ۔ فائدہ : مفسرین نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو ابلیس سے یہ فرمایا کہ جا تو ایسا ایسا کرلینا یہ ان چیزوں کی اباحت اور اجازت کے طور پر نہیں ہے جن کا یہاں ذکر ہوا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ شانہ منکرات اور فواحش اور کفر و شرک کی اجازت نہیں دیتا ابلیس سے جو کچھ خطاب فرمایا ہے یہ تہدید کے طور پر ہے، مطلب یہ ہے کہ تو جو کہتا ہے کہ میں اس نئی مخلوق کی ذریت پر قابو پالوں گا تو اپنی شقاوت میں ترقی کرتے ہوئے جو چاہے کرلینا تو ان سب کا مزہ چکھ لے گا جیسا کہ سورة ص میں فرمایا (لَاَمْلَءَنَّ جَھَنَّمَ مِنْکَ وَمِمَّنْ تَبِعَکَ مِنْھُمْ اَجْمَعِیْنَ ) (تو اور تیرا اتباع کرنے والے سب سے جہنم کو بھردوں گا)
Top