Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 38
كُلُّ ذٰلِكَ كَانَ سَیِّئُهٗ عِنْدَ رَبِّكَ مَكْرُوْهًا
كُلُّ : تمام ذٰلِكَ : یہ كَانَ : ہے سَيِّئُهٗ : اس کی برائی عِنْدَ : نزدیک رَبِّكَ : تیرا رب مَكْرُوْهًا : ناپسندیدہ
یہ سب برے کام تیرے رب کے نزدیک ناپسندیدہ ہیں
تیسری آیت میں مذکورہ بالا برائیوں کی شناعت اور قباحت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا (کُلُّ ذٰلِکَ کَانَ سَیِّءُہٗ عِنْدَ رَبِّکَ مَکْرُوْھًا) (یہ سب برے کام تیرے رب کے نزدیک ناپسندیدہ ہیں) صاحب معالم التنزیل فرماتے ہیں کہ (وَقَضٰی رَبُّکَ اَنْ لاَّ تَعْبُدُوْٓا الاَّ اِیَّاہُ ) سے یہاں تک جو امور خیر مذکور ہوئے ان کو ترک کرنا اور جن امور سے بچنے کا حکم فرمایا ہے ان کا ارتکاب کرنا یہ سب بری باتیں ہیں تمہارے رب جل شانہ کے نزدیک مکروہ ہیں ناپسندیدہ ہیں جس نے وجود بخشا پرورش کے اسباب پیدا فرمائے جو اعمال اس کے نزدیک ناپسندیدہ ہیں، ان کو اختیار کرنا عقلاً بھی قبیح ہے، جو رب جل شانہ کو رب نہیں مانتے وہی افعال شنیعہ اور اعمال سیۂ کے مرتکب ہوسکتے ہیں۔
Top