Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 35
وَ اَوْفُوا الْكَیْلَ اِذَا كِلْتُمْ وَ زِنُوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِیْمِ١ؕ ذٰلِكَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًا
وَاَوْفُوا : اور پورا کرو الْكَيْلَ : پیمانہ اِذَا كِلْتُمْ : جب تم ماپ کر دو وَزِنُوْا : اور وزن کرو تم بِالْقِسْطَاسِ : ترازو کے ساتھ الْمُسْتَقِيْمِ : سیدھی ذٰلِكَ : یہ خَيْرٌ : بہتر وَّاَحْسَنُ : اور سب سے اچھا تَاْوِيْلًا : انجام کے اعتبار سے
اور جب تم ناپو تو پورا ناپو، اور صحیح ترازو سے تولو، یہ بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے اچھی چیز ہے
چھٹاحکم یہ دیا کہ ناپ تول پوری کیا کرو اور ٹھیک ترازو سے تولا کرو۔ آخر میں فرمایا (ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًا) کہ احکام پر عمل کرنا بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے اچھی چیز ہے۔ آیات بالا میں جو احکام مذکور ہوئے سورة انعام کے رکوع نمبر 14 میں بھی ذکر فرمائے گئے ہیں وہاں بھی ملاحظہ فرما لیں۔
Top