Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 79
فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ١ۘ وَ اِنَّهُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِیْنٍؕ۠   ۧ
فَانْتَقَمْنَا : ہم نے بدلہ لیا مِنْهُمْ : ان سے وَاِنَّهُمَا : اور بیشک وہ دونوں لَبِاِمَامٍ : راستہ پر مُّبِيْنٍ : کھلے
سو ہم نے ان سے انتقام لے لیا اور بلاشبہ یہ دونوں بڑی شاہراہ پر پڑتی ہیں۔
حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم والی بستیاں اور اصحاب الایکہ شاہراہ عام پر واقع ہیں (وَ اِنَّھُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِیْنٍ ) اور بلاشبہ یہ دونوں قومیں یعنی قوم لوط (علیہ السلام) اور اصحاب الایکہ ایک آباد واضح شاہراہ پر ہیں۔ یہ وہی شاہراہ ہے جس پر قافلے چلتے تھے اور اہل مکہ ان قافلوں میں شامل ہو کر شام جایا کرتے ہیں راستہ میں یہ بستیاں پڑتی ہیں مفسر ابن کثیر لکھتے ہیں کہ اصحاب الایکہ کا زمانہ حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم کی ہلاکت کے بعد ہی تھا زمانہ بھی قریب تھا اور علاقہ بھی، جہاں وہ لوگ رہتے تھے وہ علاقہ حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم کی بستیوں کے مقابل تھا اس طرح سے شاہراہ عام سے دوسری طرف اصحاب الایکہ کا بن تھا، جو لوگ ان کی ہلاکت کے بعد سے اس شاہراہ پر گزرتے رہے ہیں اور اب بھی سفر کرتے ہیں ان کے لیے جائے عبرت ہے۔
Top