Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 21
وَ اِنْ مِّنْ شَیْءٍ اِلَّا عِنْدَنَا خَزَآئِنُهٗ١٘ وَ مَا نُنَزِّلُهٗۤ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ شَيْءٍ : کوئی چیز اِلَّا : مگر عِنْدَنَا : ہمارے پاس خَزَآئِنُهٗ : اس کے خزانے وَمَا : اور نہیں نُنَزِّلُهٗٓ : ہم اس کو اتارتے اِلَّا : مگر بِقَدَرٍ : اندازہ سے مَّعْلُوْمٍ : معلوم۔ مناسب
اور کوئی چیز ایسی نہیں جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں اور ہم اس کو صرف مقدار معلوم ہی کے بقدر نازل کرتے ہیں،
اللہ تعالیٰ کے پاس ہر چیز کے خزانے ہیں پھر فرمایا (وَ اِنْ مِّنْ شَیْءٍ اِلَّا عِنْدَنَا خَزَآءِنُہٗ ) (اور کوئی چیز ایسی نہیں جس کے خزانے ہمارے پاس نہ ہوں) (وَ مَا نُنَزِّلُہٗٓ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ ) (اور ہم اس کو صرف بقدر معلوم ہی نازل کرتے ہیں) اس میں بتایا کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت بہت بڑی ہے جو کچھ پیدا ہوتا ہے اس کی مشیت سے پیدا ہوتا رہتا ہے اس کی حکمت کے مطابق ہے، اس کی قدرت غیر متناہی ہے مخلوق کو رزق دینے اور کھلانے پلانے کے لیے اسے میزانیہ بنانے کی ضرورت نہیں اس کے قبضہ قدرت میں بےانتہا خزانے ہیں جب چاہے جتنا چاہے صرف ایک کلمہ کن سے پیدا فرما سکتا ہے۔
Top