Al-Quran-al-Kareem - Nooh : 2
قَالَ یٰقَوْمِ اِنِّیْ لَكُمْ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌۙ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنِّىْ : بیشک میں لَكُمْ : بیشک میں نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ : ڈرانے والا ہوں کھلم کھلا
اس نے کہا اے میری قوم ! بلاشبہ میں تمہیں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔
قال یقوم انی لکم نذیر مبین…: نوح ؑ نے اپنی قوم کو تین باتوں کا حکم دیا، پہلی یہ کہ بت پرستی اور ہر قسم کا شرک چھوڑ کر اکیلے اللہ کی عبادت کرو۔ دوسری یہ کہ اللہ تعالیٰ سے ڈرو، یعنی ہر کام کرتے وقت اللہ تعالیٰ کا خوف دل میں رکھو۔ اس کے بھیجے ہوئے احکام کی پابندی کرو۔ تیسری بات یہ کہ میرا حکم مانو، کیونکہ میں اللہ کا رسول ہوں۔ اللہ کی عبادت بھی وہی قبول ہے جو میرے بتائے ہوئے طریقے پر ہوگی۔ تینوں کا خلاصہ توحید، شریعت الٰہی کی پابندی اور اطاعت رسول ہے۔
Top