Al-Quran-al-Kareem - Al-An'aam : 15
قُلْ اِنِّیْۤ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
قُلْ : آپ کہ دیں اِنِّىْٓ : بیشک میں اَخَافُ : میں ڈرتا ہوں اِنْ : اگر عَصَيْتُ : میں نافرمانی کروں رَبِّيْ : اپنا رب عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : بڑا دن
کہہ دے اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو بیشک میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
قُلْ اِنِّىْٓ اَخَافُ۔۔ : رسول اللہ ﷺ کی زبان سے یہ اعلان کروا کر دوسرے سب لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ اگر بفرض محال ہمارے معصوم اور سب سے زیادہ نیک بندے سے بھی نافرمانی کا ارتکاب ہوجائے تو وہ بھی ہمارے عذاب سے نہیں بچ سکتا، پھر دوسروں کے لیے کیسے ممکن ہے کہ انبیاء کو جھٹلانے جیسے جرائم کرنے کے باوجود ہمارے عذاب سے بےفکر ہو کر بیٹھ رہیں۔ مزید دیکھیے سورة انعام (81 تا 88 اور سورة زمر (64، 65)۔
Top