Al-Quran-al-Kareem - Al-Waaqia : 35
اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَآءًۙ
اِنَّآ : بیشک ہم نے اَنْشَاْنٰهُنَّ : پیدا کیا ہم نے ان کو اِنْشَآءً : خاص طور پر بنا کر۔ پیدا کر کے
بلاشبہ ہم نے ان (بستروں والی عورتوں) کو پیدا کیا، نئے سرے سے پیدا کرنا۔
اِنَّـآ اَنْشَاْنٰـہُنَّ اِنْشَآئً :”انشانھن“ میں ”ھن“ کی ضمیر ان عورتوں کی طرف جا رہی ہے جن کا پچھلی آیت ”وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَۃٍ“ کے ضمن میں ذکر ہے ، کیونکہ جنتیوں کے بستروں میں ان کے ساتھ ان کی بیویاں بھی ہوں گی ، جیسا کہ فرمایا :(ہُمْ وَاَزْوَاجُہُمْ فِیْ ظِـلٰـلٍ عَلَی الْاَرَآئِکِ مُتَّکِئُوْنَ) (یٰسین : 56)”وہ اور ان کی بیویاں گھنے سایوں میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے“۔ ”انشا ینشی انشاء“ کا معنی نیا پیدا کرنا“ ہے۔ آیت کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کی مومن عورتیں بوڑھی یا بد صورت جیسی بھی تھیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں نئے سرے سے جوان، کنواری ، خوبصورت اور ان اوصاف والی بنا دے گا جس کا ان آیات میں ذکر ہے۔ اس کے علاوہ ان الفاظ میں وہ ”حورعین“ بھی شامل ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ جنتیوں ہی کے لیے پیدا فرمائے گا۔
Top