Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 3
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَ اَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَ لَا جُنُبًا اِلَّا عَابِرِیْ سَبِیْلٍ حَتّٰى تَغْتَسِلُوْا١ؕ وَ اِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰۤى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَآئِطِ اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَ اَیْدِیْكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے لَا تَقْرَبُوا : نہ نزدیک جاؤ الصَّلٰوةَ : نماز وَاَنْتُمْ : جبکہ تم سُكٰرٰى : نشہ حَتّٰى : یہاں تک کہ تَعْلَمُوْا : سمجھنے لگو مَا : جو تَقُوْلُوْنَ : تم کہتے ہو وَلَا : اور نہ جُنُبًا : غسل کی حالت میں اِلَّا : سوائے عَابِرِيْ سَبِيْلٍ : حالتِ سفر حَتّٰى : یہاں تک کہ تَغْتَسِلُوْا : تم غسل کرلو وَاِنْ : اور اگر كُنْتُمْ : تم ہو مَّرْضٰٓى : مریض اَوْ : یا عَلٰي : پر۔ میں سَفَرٍ : سفر اَوْ جَآءَ : یا آئے اَحَدٌ : کوئی مِّنْكُمْ : تم میں مِّنَ : سے الْغَآئِطِ : جائے حاجت اَوْ : یا لٰمَسْتُمُ : تم پاس گئے النِّسَآءَ : عورتیں فَلَمْ تَجِدُوْا : پھر تم نے نہ پایا مَآءً : پانی فَتَيَمَّمُوْا : تو تیمم کرو صَعِيْدًا : مٹی طَيِّبًا : پاک فَامْسَحُوْا : مسح کرلو بِوُجُوْهِكُمْ : اپنے منہ وَاَيْدِيْكُمْ : اور اپنے ہاتھ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَفُوًّا : معاف کرنیوالا غَفُوْرًا : بخشنے والا
اور وہی ہے اللہ آسمانوں میں اور زمین میں2 جانتا ہے تمہارا چھپا اور کھلا اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو3
2 یعنی تمام آسمانوں اور زمینوں میں تنہا وہ ہی معبود، مالک، بادشاہ، متصرِّف اور مدبرِّ ہے اور یہ نام مبارک (اللہ) بھی صرف اسی کی ذات متعالی الصفات کیلئے مخصوص رہا ہے۔ پھر اوروں کیلئے استحقاق معبودیت کہاں سے آیا۔ 3 جب تمام زمین و آسمان میں اسی کی حکومت ہے اور وہ بلا واسطہ ہر کھلی چھپی چیز اور انسان کے ظاہر و باطن اور چھوٹے بڑے عمل پر مطلع ہے تو عابد کو اپنی عبادت و استعانت وغیرہ میں کسی غیر اللہ کو شریک ٹھہرانے کی ضرورت نہیں رہتی۔ مشرکین جو (مَا نَعْبُدُهُمْ اِلَّا لِيُقَرِّبُوْنَآ اِلَى اللّٰهِ زُلْفٰى) 39 ۔ الزمر :3) کہا کرتے تھے۔ یہ ان کا اور انکے ہم نواؤں کا جواب ہوا۔ اور پہلے وَاَجَلٌ مُّسَمًّی عِنْدَہ، سے جو قیامت کی طرف اشارہ کیا تھا۔ یہاں سلسلہ مجازات پر متنبہ فرما دیا کہ زمین و آسمان میں حکومت ہماری ہے اور تمہارے سب کھلے چھپے نیک و بد اعمال بھی ہمارے علم میں موجود ہیں۔ پھر کوئی وجہ نہیں کہ تم یونہی مہمل چھوڑ دیئے جاؤ۔
Top