Ahsan-ut-Tafaseer - Al-Hijr : 41
قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسْتَقِیْمٌ
قَالَ : اس نے کہا ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ عَلَيَّ : مجھ تک مُسْتَقِيْمٌ : سیدھا
(خدا نے) فرمایا کہ مجھ تک (پہنچنے کا) یہی سیدھا راستہ ہے۔
41۔ 44۔ جب شیطان نے قیامت تک مہلت چاہی اور اس کو مہلت مل گئی اور اس نے بنی آدم کے بہکانے کا اور راہ حق سے پھیرنے کا بیڑا اٹھا لیا اور یہ کہا کہ تیرے خالص بندوں کو نہیں بہکا سکتا ہوں تو اس کا جواب اللہ پاک نے یہ دیا کہ یہی نیت کا خالص ہونا ہی تو سیدھا رستہ ہے جو مجھ تک ان لوگوں کو پہنچائے گا اور جو میرے چنے ہوئے بندے ہیں ان پر تیرا ایسا زور نہیں چلتا جو وہ تیرے بہکانے میں آجائیں گے ہاں جو لوگ ازلی گمراہ ہیں وہ البتہ تیرے بہکانے میں آجائیں گے تو ان کے واسطے میں نے جہنم کو بھی تیار کر رکھا ہے اور جہنم بھی وہ جس کے سات دروازے اور سات طبقے ہیں ہر ایک کے واسطے ان کے عمل کے مطابق یہ ساتوں طبقے جہنم کے ہیں جس میں یہ لوگ داخل کئے جائیں گے اور اپنے کئے کی سزا پائیں گے۔ بعض مفسروں نے ان ساتوں طبقوں کے یہ نام بتلائے ہیں اول کا نام جہنم دوسرے کا نام لظی۔ تیسرے کا نام حطمہ چوتھے کا نام سعید پانچویں کا نام سقر چھٹے کا نام جحیم ساتویں کا نام ہاویہ ہے ہر طبقہ میں ایک سے بڑھ کر ایک میں سخت عذاب کا ٹھکانا ہے۔ صحیح مسلم میں سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے جس میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا دوزخ کی آگ کسی کے ٹخنوں تک ہوگی اور کسی کی کمر تک اور کسی کے گلے تک 1 ؎۔ آخری آیت اور اس حدیث کے ملا نے سے ہر ایک فرقے کے عمل کے موافق دوزخ کے عذاب کی تقسیم اچھی طرح سمجھ میں آسکتی ہے معتبر سند سے ترمذی نسائی مستدرک حاکم میں حارث بن اشعری ؓ سے روایت ہے جس میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو شخص یاد الٰہی میں لگا رہتا ہے شیطان کا کچھ قابو اس پر نہیں چل سکتا۔ 2 ؎۔ مسند امام احمد صحیح بخاری مسلم وغیرہ میں ابوہریرہ ؓ کی روایت سے حدیث قدسی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا جو شخص میری یاد کرتا رہے میں بھی اس کو اپنی رحمت کی یاد رکھتا ہوں 3 ؎۔ ان حدیثوں کو اور صحیح حدیثوں کو { ان عبادی لیس لک علیھم سلطان } کی تفسیر میں بڑا دخل ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ تلاوت قرآن نفل نماز یا اور کلمہ کلام شرعی سے جو شخص اکثر خدا کی یاد میں لگا رہتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کی یاد میں رہتا ہے اس لئے شیطان کو ایسے شخص پر قابو پانے کا کوئی موقع نہیں ملتا۔ 1 ؎ مشکوٰۃ ص 502 باب صفۃ النرد اھلہا۔ 2 ؎ الترغیب ص 271 ج 1 الترغیب فی الاکثار من ذکر اللہ الخ۔ 3 ؎ الترغیب ص 270 ج 11 الترغیب فی الاکثار من ذکر اللہ الخ۔
Top