Ahsan-ul-Bayan - Al-Hijr : 76
وَ اِنَّهَا لَبِسَبِیْلٍ مُّقِیْمٍ
وَاِنَّهَا : اور بیشک وہ لَبِسَبِيْلٍ : راستہ پر مُّقِيْمٍ : سیدھا
یہ بستی راہ پر ہے جو برابر چلتی رہتی (عام گزرگاہ) ہے (1
76۔ 1 مراد شاہراہ ہے، یعنی قوم لوط کی بستیاں مدینے سے شام کو جاتے ہوئے راستے میں پڑتی ہیں۔ ہر آنے جانے والے کو انہی بستیوں سے گزر کر جانا پڑتا ہے۔ کہتے ہیں یہ پانچ بستیاں تھیں، کہا جاتا ہے کہ جبرائیل ؑ نے اپنے بازو پر انھیں اٹھایا اور آسمان پر چڑھ گئے حتٰی کہ آسمان والوں نے ان کے کتوں کے بھونکنے اور مرغوں کے بولنے کی آوازیں سنیں اور پھر ان کو زمین پردے مارا (ابن کثیر) مگر اس بات کی کوئی سند نہیں۔
Top