بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Aasan Quran - As-Saff : 1
سَبَّحَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
سَبَّحَ لِلّٰهِ : تسبیح کی ہے اللہ کے مَا فِي السَّمٰوٰتِ : ہر چیز نے جو آسمانوں میں ہے وَمَا فِي الْاَرْضِ : اور جو زمین میں ہے وَهُوَ الْعَزِيْزُ : اور وہ زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا ہے
آسمانوں اور زمین میں جو بھی کوئی چیز ہے، اس نے اللہ کی تسبیح کی ہے اور وہی ہے جو اقتدار کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک۔ (1)
1: یہ بات کہ کائنات کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرتی ہے، پیچھے کئی مقامات پر گذر چکی ہے، مثلاً سورة نور : 36 اور 41 اور سورة حشر : 24 اور سورة بنی اسرائیل : 44 میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ تم ان کی تسیح کو سمجھتے نہیں ہو۔ پیچھے سورة حدید اور سورة حشر کو اور آگے سورة جمعہ اور سورة تغابن کو اللہ تعالیٰ نے اسی حقیقت کے بیان سے شروع فرمایا ہے اور بظاہر اس بات پر تنبیہ مقصود ہے کہ اللہ تعالیٰ اگر تمہیں اپنی توحید پر ایمان لانے اور اپنی عبادت کرنے کا حکم دے رہا ہے تو اس میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے، کیونکہ اس کی ذات بےنیاز ہے، تم اس کی عبادت کرو یا نہ کرو، کائنات کی ہر چیز اس کے آگے سر بہ خم ہے۔
Top