سنن الترمذی - کھانے کا بیان - حدیث نمبر 1834
حدیث نمبر: 1834
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ كَمُلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَرْيَمُ ابْنَةُ عِمْرَانَ وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ وَفَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ثرید کی فضیلت
ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: مردوں میں سے بہت سارے مرد درجہ کمال کو پہنچے ١ ؎ اور عورتوں میں سے صرف مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ درجہ کمال کو پہنچیں اور تمام عورتوں پر عائشہ کو اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کو ٢ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں عائشہ اور انس سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء ٣٢ (٣٤١١)، و ٤٦ (٣٤٣٣)، وفضائل الصحابة ٣٠ (٣٧٦٩)، والأطعمة ٢٥ (٥٤١٨)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ١٢ (٢٤٣١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: چناچہ مردوں میں سے انبیاء، رسل، علما، خلفاء، اور اولیاء ہوئے۔ ٢ ؎: ثرید: اس کھانے کو کہتے ہیں جس میں گوشت کے ساتھ شوربے میں روٹی ملی ہوئی ہو۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3280)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1834
Sayyidina Abu Musa (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “Many among men have attained perfection but none of the women have attained perfection except Maryam bint Imran and Aasiyah wife of Fir’awn. And the excellence of Ayshah over women is like the excellence of tharidO over all food.’ [Bukhari 5418, Muslim 2431]
Top