صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 2167
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی التُّجِيبِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيَّ کَانَ يَقُولُا قَالَ حُذَيْفَةُ بْنُ الْيَمَانِ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ النَّاسِ بِکُلِّ فِتْنَةٍ هِيَ کَائِنَةٌ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ السَّاعَةِ وَمَا بِي إِلَّا أَنْ يَکُونَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسَرَّ إِلَيَّ فِي ذَلِکَ شَيْئًا لَمْ يُحَدِّثْهُ غَيْرِي وَلَکِنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ يُحَدِّثُ مَجْلِسًا أَنَا فِيهِ عَنْ الْفِتَنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَعُدُّ الْفِتَنَ مِنْهُنَّ ثَلَاثٌ لَا يَکَدْنَ يَذَرْنَ شَيْئًا وَمِنْهُنَّ فِتَنٌ کَرِيَاحِ الصَّيْفِ مِنْهَا صِغَارٌ وَمِنْهَا کِبَارٌ قَالَ حُذَيْفَةُ فَذَهَبَ أُولَئِکَ الرَّهْطُ کُلُّهُمْ غَيْرِي
قیام قیامت تم پیش آنے والے فتنوں کے بارے میں نبی ﷺ کا خبر دینے کے بیان میں
حرملہ بن یحییٰ تجیبی ابن وہب، یونس ابن شہاب حضرت ابوادریس خولانی سے روایت ہے کہ حضرت حذیفہ ؓ بن یمان نے کہا اللہ کی قسم میں لوگوں میں سے سب زیادہ جانتا ہوں کہ کون کون سے واقعات میرے اور قیامت کے درمیان پیش آنے والے ہیں اور مجھے ان فتنوں کے بتانے سے صرف یہی بات مانع ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بعض راز کی باتیں مجھے بتائیں جنہیں میرے علاوہ کسی سے بھی ذکر نہیں کیا لیکن رسول اللہ ﷺ نے فتنوں کے بارے میں فرمایا اس حال میں کہ آپ ﷺ ایک مجلس میں تھے جس میں میں بھی موجود تھا رسول اللہ ﷺ نے فتنوں کو شمار کرتے ہوئے فرمایا ان میں تین ایسے ہیں جو کسی بھی چیز کو نہ چھوڑیں گے ان میں سے کچھ فتنے گرمی کی ہواؤں کی طرح ہوں گے ان میں سے بعض چھوٹے اور بعض بڑے ہوں گے حذیفہ نے کہا میرے علاوہ باقی سب قوم مجلس اب اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔
Hudhaifa bin al-Yaman reported: By Allah, I have the best knowledge amongst people about every turmoil which is going to appear in the period intervening me and the Last Hour; and it is not for the fact that Allahs Messenger ﷺ told me something confidentially pertaining to it and he did not tell anybody else about it, but it is because of the fact that I was present in the assembly in which he had been describing the turmoil. And he especially made a mention of three turmoils which would not spare anything and amongst these there would be turmoils like storms in the hot season. Some of them would be violent and some of them would be comparatively mild. Hudhaifa said: All (who were present) except I, have gone (to the next world).
Top