سنن الترمذی - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 2004
حدیث نمبر: 2004
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ الْجَنَّةَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الْخُلُقِ ، ‏‏‏‏‏‏وَسُئِلَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ النَّارَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ الْفَمُ وَالْفَرْجُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَوْدِيُّ.
اچھے اخلاق
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جو لوگوں کو بکثرت جنت میں داخل کرے گی تو آپ نے فرمایا: اللہ کا ڈر اور اچھے اخلاق پھر آپ سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جو لوگوں کو بکثرت جہنم میں داخل کرے گی تو آپ نے فرمایا: منہ اور شرمگاہ ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد ٢٩ (٤٢٤٦) (تحفة الأشراف: ١٤٨٤٧)، و مسند احمد (٢/٢٩١، ٣٩٢، ٤٤٢) (حسن الإسناد )
وضاحت: ١ ؎: اللہ کا خوف اور اچھے اخلاق جس کے اندر پائے جائیں اس سے بہتر شخص کوئی نہیں ہے، اسی طرح جو شخص اپنی زبان اور شرمگاہ کی حفاظت نہ کرسکے اس سے زیادہ بدنصیب کوئی نہیں ہے، کیونکہ دین کا سارا دارومدار اسی پر ہے، ہر طرح کی برائی کا صدور انہیں سے ہوتا ہے، اس لیے جس نے ان دونوں کی حفاظت کی وہ خوش نصیب ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2004
Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that some one asked Allah’s Messenger ﷺ about what most will cause people to enter Paradise. He said, “Fear of Allah and good manners.” And, he was asked about what will predominantly cause people to enter the Fire. He said, ‘The mouth and the sexual organ.” [Ahmed 9107] Abdullah ibn Mubarak described good manners as a cheerful face, generous spending on good causes and removing harmful things.
Top