سنن الترمذی - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 1998
حدیث نمبر: 1998
حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ كِبْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَدْخُلُ النَّارَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ إِيمَانٍ ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
تکبر کے بارے میں
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جنت میں وہ شخص داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی تکبر (گھمنڈ) ہوگا ١ ؎ اور جہنم میں وہ شخص داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر ایمان ہوگا ٢ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں ابوہریرہ، ابن عباس، سلمہ بن الاکوع اور ابو سعید خدری ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإیمان ٣٩ (١٤٨)، سنن ابی داود/ اللباس ٢٩ (٤٠٩١)، سنن ابن ماجہ/المقدمة (٥٩) (تحفة الأشراف: ٩٤٢١)، و مسند احمد (١/٣٨٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مراد جنت میں پہلے پہل جانے کا ہے، ورنہ ہر موحد سزا بھگتنے بعد «إن شاء اللہ» جنت میں جائے گا۔ ٢ ؎: مراد کفار کی طرح جہنم میں داخل ہونے کا ہے، یعنی ہمیشہ ہمیش کے لیے جہنم میں نہیں داخل ہوگا، بلکہ اخیر میں سزا کاٹ کر جنت میں چلا جائے گا، «إن شاء اللہ»۔
قال الشيخ الألباني: صحيح تخريج إصلاح المساجد (115)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1998
Sayyidina Abdullah reported that Allah’s Messenger said, “He in whose heart is pride even so much as a grain of mustard seed will not enter paradise. And he who has faith in his heart even as much as a grain of mustard seed will not enter Hell.” [Muslim 2853]
Top