سنن الترمذی - نماز کا بیان - حدیث نمبر 379
حدیث نمبر: 379
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَلَا يَمْسَحْ الْحَصَى فَإِنَّ الرَّحْمَةَ تُوَاجِهُهُ .
نماز میں کنکریاں ہٹانا مکروہ ہے
ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو تو اپنے سامنے سے کنکریاں نہ ہٹائے ١ ؎ کیونکہ اللہ کی رحمت اس کا سامنا کر رہی ہوتی ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- ابوذر کی حدیث حسن ہے، ٢- اس باب میں معیقیب، علی بن ابی طالب، حذیفہ، جابر بن عبداللہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں، ٣- نبی اکرم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے نماز میں کنکری ہٹانے کو ناپسند کیا ہے اور فرمایا ہے کہ اگر ہٹانا ضروری ہو تو ایک بار ہٹا دے، گویا آپ سے ایک بار کی رخصت مروی ہے، ٤- اور اسی پر اہل علم کا عمل ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ١٧٥ (٩٤٥)، سنن النسائی/السہو ٧ (١١٩٢)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٦٣ (١٠٢٨)، ( تحفة الأشراف: ١١٩٩٧)، سنن الدارمی/الصلاة ١١٠ (١٤٢٨) (ضعیف) (ابو الأحوص لین الحدیث ہیں)
وضاحت: ١ ؎: اس ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ نمازی نماز میں نماز کے علاوہ دوسری چیزوں کی طرف متوجہ نہ ہو، اس لیے کہ اللہ کی رحمت اس کی جانب متوجہ ہوتی ہے، اگر وہ دوسری چیزوں کی طرف توجہ کرتا ہے تو اندیشہ ہے کہ اللہ کی رحمت اس سے روٹھ جائے اور وہ اس سے محروم رہ جائے اس لیے اس سے منع کیا گیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (1027)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 379
Sayyidina Abu Dharr (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “When one of you stands up for prayer, he must not brush aside the pebbles, for, indeed, the mercy is in front of him.
Top