سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3800
حدیث نمبر: 3800
حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَبْشِرْ عَمَّارُ تَقْتُلُكَ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْبَابِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي الْيَسَرِ، ‏‏‏‏‏‏وَحُذَيْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ حَدِيثِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ.
حضرت عمار بن یاسر ؓ کے مناقب
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: عمار! تمہیں ایک باغی جماعت قتل کرے گی ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث علاء بن عبدالرحمٰن کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے، ٢- اس باب میں ام سلمہ، عبدالرحمٰن بن عمرو، ابویسر اور حذیفہ ؓ احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف، وھو جماعة من الصحابة غیرہ ( تحفة الأشراف: ١٤٠٨١) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث میں اس بات کی گواہی اللہ کے رسول کی زبان سے ہے کہ قتل ہونے کے وقت عمار حق والی جماعت کے ساتھ ہوں گے اور ان کے قاتل اس بابت حق پر نہیں ہوں گے، اور اس حق و ناحق سے مراد اعتقادی ( توحید و شرک کا ) حق و ناحق نہیں مراد ہے بلکہ اس وقت سیاسی طور پر حق و ناحق پر ہونے کی گواہی ہے، عمار اس وقت علی ؓ کے ساتھ جو اس وقت خلیقہ برحق تھے، اور فریق مخالف معاویہ ؓ تھے جو علی ؓ سے خلافت کے سیاسی مسئلہ پر جنگ کر رہے تھے، اس میں عمار ؓ کی شہادت ہوئی تھی، یہ جنگ صفین کا واقعہ ہے اس واقعہ میں معاویہ ؓ جو علی ؓ سے برسرپیکار ہوگئے تھے، یہ ان کی اجتہادی غلطی تھی جو معاف ہے، ( ؓ اجمعین
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (710)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3800
Sayyidina Abu Hurayra (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “Good news to you, O Ammar. A rebel section will kill you.” [Ahmed 24874, Ibn e Majah 148]
Top