سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3785
حدیث نمبر: 3786
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحَسَنِ هُوَ الْأَنْمَاطِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّتِهِ يَوْمَ عَرَفَةَ وَهُوَ عَلَى نَاقَتِهِ الْقَصْوَاءِ يَخْطُبُ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:‏‏‏‏ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي قَدْ تَرَكْتُ فِيكُمْ مَا إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِ لَنْ تَضِلُّوا، ‏‏‏‏‏‏كِتَابَ اللَّهِ وَعِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَابِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، ‏‏‏‏‏‏وَحُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَهَذَا حَسَنٌ غَرِيبٌ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَزَيْدُ بْنُ الْحَسَنِ قَدْ رَوَى عَنْهُ سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ.
نبی اکرم ﷺ کے اہل بیت کے مناقب
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو حجۃ الوداع میں عرفہ کے دن دیکھا، آپ اپنی اونٹنی قصواء پر سوار ہو کر خطبہ دے رہے تھے، میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: اے لوگو! میں تم میں ایسی چیز چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگر تم اسے پکڑے رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے: ایک اللہ کی کتاب ہے دوسرے میری «عترت» یعنی اہل بیت ہیں ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے، ٢- زید بن حسن سے سعید بن سلیمان اور متعدد اہل علم نے روایت کی ہے، ٣- اس باب میں ابوذر، ابو سعید خدری، زید بن ارقم اور حذیفہ بن اسید ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ٢٦١٥) (صحیح) (تراجع الألبانی ٦٠١)
وضاحت: ١ ؎: یعنی: اہل بیت کا عقیدہ اور منہج جو صحیح سند سے ثابت ہو وہ ہدایت کا ضامن ہی ہے، کیونکہ یہ نفوس قدسیہ بزبان رسالت مآب ہدایت ہیں، اس سے شیعوں کا اپنی شیعیت پر استدلال بالکل درست نہیں کیونکہ صحیح روایات سے اہل بیت سے منقول عقیدہ و منہج موجودہ شیعیت کے بالکل مخالف ہے اہل بیت کیا، کیا شیعہ کتاب اللہ اور سنت رسول پر قائم ہونے کے دعویدار نہیں؟ مگر کتاب اللہ اور سنت رسول کی تشریح اور تفہیم شیعوں کے طریقے سے آئی ہے کیا وہ صد فی صد ان دونوں کے صحیح مفاہیم کے خلاف نہیں؟ اصل بات یہ ہے کہ صحیح سند سے سلف کے فہم کے مطابق منقول عقیدہ و منہج ہی ہدایت کا ضامن ہے۔ اور وہ اہل السنہ و الجماعہ اہل حدیث کے پاس ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشکاة (6143 / التحقيق الثاني)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3786
Sayyidina Jabir ibn Abdullah narrated: I observed Allah’s Messenger ﷺ during his Hajj on the day of Arafah, delivering a sermon while he was seated on his she-camel Qaswa. I heard him say, “O people, I leave behind with you that to which if you stick, you will not go astray-the Book of Allah and my relatives of my household.”
Top