سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3778
حدیث نمبر: 3778
حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ أَسْلَمَ أَبُو بَكْرٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ زِيَادٍ فَجِيءَ بِرَأْسِ الْحُسَيْنِ،‏‏‏‏ فَجَعَلَ يَقُولُ بِقَضِيبٍ لَهُ فِي أَنْفِهِ وَيَقُولُ:‏‏‏‏ مَا رَأَيْتُ مِثْلَ هَذَا حُسْنًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ أَمَا إِنَّهُ كَانَ مِنْ أَشْبَهِهِمْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں عبیداللہ بن زیاد کے پاس تھا کہ حسین ؓ کا سر لایا گیا تو وہ ان کی ناک میں اپنی چھڑی مار کر کہنے لگا میں نے اس جیسا خوبصورت کسی کو نہیں دیکھا کیوں ان کا ذکر حسن سے کیا جاتا ہے (جب کہ وہ حسین نہیں ہے) ١ ؎۔ تو میں نے کہا: سنو یہ اہل بیت میں رسول اللہ سے سب سے زیادہ مشابہ تھے ٢ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١٧٢٩) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یہ جملہ اس نے حسین ؓ کے حسن اور آپ کی خوبصورتی سے متعلق طعن و استہزاء کے طور پر کہا تھا، اسی لیے انس بن مالک نے اسے جواب دیا۔ ٢ ؎: اس سے پہلے حدیث رقم ٣٧٨٦ کے تحت زہری کی ایک روایت انس ؓ سے گزری ہے، اس میں ہے کہ حسن بن علی ؓ سے زیادہ اللہ کے رسول سے مشابہ کوئی نہیں تھا اور اس روایت میں یہ ہے کہ حسین بن علی ؓ سب سے زیادہ مشابہ تھے، بظاہر دونوں روایتوں میں تعارض پایا جا رہا ہے، علماء نے دونوں روایتوں میں تطبیق کی جو صورت نکالی ہے وہ یہ ہے: ( ١) زہری کی روایت میں جو مذکور ہے یہ اس وقت کی بات ہے جب حسن ؓ باحیات تھے اور اس وقت وہ اپنے بھائی حسین بن علی کے بہ نسبت رسول اللہ سے زیادہ مشابہت رکھتے تھے اور انس ؓ کی اس روایت میں جو مذکور ہے یہ حسن ؓ کی وفات کے بعد کا واقعہ ہے۔ ( ٢) یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حسین بن علی ؓ کو جن لوگوں نے اللہ کے رسول سے مشابہ قرار دیا ہے تو ان لوگوں نے حسن کو مستثنیٰ کر کے یہ بات کہی ہے۔ ( ٣) یہ بھی ہے کہ دونوں میں سے ہر ایک کسی نہ کسی صورت میں اللہ کے رسول سے مشابہ تھے ( دیکھئیے اگلی روایت
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشکاة (6170 / التحقيق الثاني)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3778
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) narrated: I was with Ibn Ziyad when the head of Husayn was brought to him. He tapped his nose with his wand, saying, “I have not seen such beauty. Then why mention him.” I said, “Indeed, he resembles Allah’s Messenger most closely.” [Ahmed 13750, Bukhari 3748]
Top