سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3774
حدیث نمبر: 3774
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ، يَقُولُ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُنَا إِذْ جَاءَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ عَلَيْهِمَا قَمِيصَانِ أَحْمَرَانِ يَمْشِيَانِ وَيَعْثُرَانِ،‏‏‏‏ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمِنْبَرِ فَحَمَلَهُمَا،‏‏‏‏ وَوَضَعَهُمَا بَيْنَ يَدَيْهِ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ صَدَقَ اللَّهُ إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلادُكُمْ فِتْنَةٌ سورة التغابن آية 15 فَنَظَرْتُ إِلَى هَذَيْنِ الصَّبِيَّيْنِ يَمْشِيَانِ وَيَعْثُرَانِ،‏‏‏‏ فَلَمْ أَصْبِرْ حَتَّى قَطَعْتُ حَدِيثِي وَرَفَعْتُهُمَا . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ.
بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ہمیں خطبہ دے رہے تھے کہ اچانک حسن اور حسین ؓ دونوں سرخ قمیص پہنے ہوئے گرتے پڑتے چلے آ رہے تھے، آپ نے منبر سے اتر کر ان دونوں کو اٹھا لیا، اور ان کو لا کر اپنے سامنے بٹھا لیا، پھر فرمایا: اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے «إنما أموالکم وأولادکم فتنة» ١ ؎ تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہارے لیے آزمائش ہیں، میں نے ان دونوں کو گرتے پڑتے آتے ہوئے دیکھا تو صبر نہیں کرسکا، یہاں تک کہ اپنی بات روک کر میں نے انہیں اٹھا لیا ٢ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف حسین بن واقد کی روایت سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ٢٣٣ (١١٠٩)، سنن النسائی/الجمعة ٣٠ (١٤١٤)، والعیدین ٢٧ (١٥٨٦)، سنن ابن ماجہ/اللباس ٢٠ (٣٦٠٠) (تحفة الأشراف: ١٩٥٨)، و مسند احمد (٥/٣٥٤) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: التغابن: ١٥۔ ٢ ؎: جہاں یہ بچوں کے ساتھ آپ کے کمال شفقت کی دلیل ہے، وہیں حسن اور حسین ؓ کے آپ کے نزدیک مقام و مرتبہ کی بھی بات ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3600)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3774
Sayyidina Abu Buiydah (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ was delivering a sermon to them when Hasan and Husayn came stumbling (towards him). They were wearing shirts of red colour. So, Allah’s Messenger got down from the pulpit carried them (in his arms) and made them sit in front of him. Then he said, “Allah has spoken the truth: Your riches and your children are only a trial. (64: 15) I saw these two children stumbling as they walked and could not be patient till I interrupted my sermon and carried them (here).” [Ahmed 23056, Abu Dawud 1109, Nisai 1409, Ibn e Majah 3600] --------------------------------------------------------------------------------
Top