سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3357
حدیث نمبر: 3357
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ ثُمَّ لَتُسْأَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِيمِ سورة التكاثر آية 8، ‏‏‏‏‏‏قَالَ النَّاسُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيِّ النَّعِيمِ نُسْأَلُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا هُمَا الْأَسْوَدَانِ وَالْعَدُوُّ حَاضِرٌ وَسُيُوفُنَا عَلَى عَوَاتِقِنَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ ذَلِكَ سَيَكُونُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَحَدِيثُ ابْنِ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عِنْدِي أَصَحُّ مِنْ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏وَسُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ أَحْفَظُ وَأَصَحُّ حَدِيثًا مِنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ.
سورہ تکاثر کی تفسیر
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب آیت «ثم لتسألن يومئذ عن النعيم» نازل ہوئی تو لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! کن نعمتوں کے بارے میں ہم سے پوچھا جائے گا؟ وہ تو صرف یہی دو سیاہ چیزیں ہیں (ایک کھجور دوسرا پانی) (ہمارا) دشمن (سامنے) حاضر و موجود ہے اور ہماری تلواریں ہمارے کندھوں پر ہیں ١ ؎۔ آپ نے فرمایا: (تمہیں ابھی معلوم نہیں) عنقریب ایسا ہوگا (کہ تمہارے پاس نعمتیں ہی نعمتیں ہوں گی) ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: اس حدیث سے زیادہ صحیح میرے نزدیک ابن عیینہ کی وہ حدیث ہے جسے وہ محمد بن عمر سے روایت کرتے ہیں، (یعنی پچھلی روایت) سفیان بن عیینہ ابوبکر بن عیاش کے مقابلے میں حدیث کو زیادہ یاد رکھنے اور زیادہ صحت کے ساتھ بیان کرنے والے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١٥١٢١) (حسن) (سند میں ابوبکر بن عیاش کا حافظہ بڑھاپے میں کمزور ہوگیا تھا، لیکن سابقہ حدیث کی بنا پر یہ حدیث حسن ہے)
وضاحت: ١ ؎: ہمیں لڑنے مرنے سے فرصت کہاں کہ ہمارے پاس طرح طرح کی نعمتیں ہوں اور ہم ان نعمتوں میں عیش و مستی کریں جس کی ہم سے بازپرس کی جائے۔
قال الشيخ الألباني: حسن بما قبله (3356)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3357
Sayyidina Abu Hurayrah . reported about this verse Then on that day you shall surely be questioned about the blessings. (102:8)He said that the sahabah -e submitted, “O Messenger of Allah, about which blessing shall we be asked, for, they only are the two black things, water and dates”He said, “Indeed, they will soon come (to you).” [Ahmed 23701]
Top