سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3334
حدیث نمبر: 3334
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا أَخْطَأَ خَطِيئَةً نُكِتَتْ فِي قَلْبِهِ نُكْتَةٌ سَوْدَاءُ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا هُوَ نَزَعَ وَاسْتَغْفَرَ وَتَابَ سُقِلَ قَلْبُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ عَادَ زِيدَ فِيهَا حَتَّى تَعْلُوَ قَلْبَهُ وَهُوَ الرَّانُ الَّذِي ذَكَرَ اللَّهُ:‏‏‏‏ كَلَّا بَلْ رَانَ عَلَى قُلُوبِهِمْ مَا كَانُوا يَكْسِبُونَ سورة المطففين آية 14 . قال:‏‏‏‏ هذا حديث حَسَنٌ صَحِيحٌ.
سورت مطففین کی تفسیر
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: بندہ جب کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے دل میں ایک سیاہ نکتہ پڑجاتا ہے، پھر جب وہ گناہ کو چھوڑ دیتا ہے اور استغفار اور توبہ کرتا ہے تو اس کے دل کی صفائی ہوجاتی ہے (سیاہ دھبہ مٹ جاتا ہے) اور اگر وہ گناہ دوبارہ کرتا ہے تو سیاہ نکتہ مزید پھیل جاتا ہے یہاں تک کہ پورے دل پر چھا جاتا ہے، اور یہی وہ «ران» ہے جس کا ذکر اللہ نے اس آیت «كلا بل ران علی قلوبهم ما کانوا يکسبون» یوں نہیں بلکہ ان کے دلوں پر ان کے اعمال کی وجہ سے زنگ (چڑھ گیا) ہے (المطففین: ١٤) ، میں کیا ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة ١٤١ (٤١٨)، سنن ابن ماجہ/الزہد ٢٩ (٤٢٤٤) (حسن)
قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 268)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3334
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allahs Messenger ﷺ said; "When someone commits a sin, a black dot is marked on his heart. When he abandons it and seeks forgiveness and repents, his heart is cleaned (and spotless), but if he persists and returns (to the sin), then the dots are added till blackness covers his heart as Allah has said: "By no means! but on their hearts is the stain of the (ill) which they do! (83; 14) [Ahmed 7957, Muslim 4244, Nisai 418]
Top