سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3269
حدیث نمبر: 3269
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، عَنِ الْمُسْتَمِرِّ بْنِ الرَّيَّانِ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَرَأَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ:‏‏‏‏ وَاعْلَمُوا أَنَّ فِيكُمْ رَسُولَ اللَّهِ لَوْ يُطِيعُكُمْ فِي كَثِيرٍ مِنَ الأَمْرِ لَعَنِتُّمْ سورة الحجرات آية 7، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوحَى إِلَيْهِ وَخِيَارُ أَئِمَّتِكُمْ لَوْ أَطَاعَهُمْ فِي كَثِيرٍ مِنَ الْأَمْرِ لَعَنِتُوا فَكَيْفَ بِكُمُ الْيَوْمَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْمُسْتَمِرِّ بْنِ الرَّيَّانِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ ثِقَةٌ.
سورہ حجرات کی تفسیر
ابونضرہ کہتے ہیں کہ ابو سعید خدری ؓ نے آیت: «واعلموا أن فيكم رسول اللہ لو يطيعكم في كثير من الأمر لعنتم» جان لو تمہارے درمیان اللہ کا رسول موجود ہے، اگر وہ بیشتر معاملات میں تمہاری بات ماننے لگ جائے تو تم مشقت و تکلیف میں پڑجاؤ گے (الحجرات: ٧) ، تلاوت کی اور اس کی تشریح میں کہا: یہ تمہارے نبی اکرم ہیں، ان پر وحی بھیجی جاتی ہے اور اگر وہ بہت سارے معاملات میں تمہاری امت کے چیدہ لوگوں کی اطاعت کرنے لگیں گے تو تم تکلیف میں مبتلا ہوجاتے، چناچہ (آج) اب تمہاری باتیں کب اور کیسے مانی جاسکتی ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ٢- علی بن مدینی کہتے ہیں: میں نے یحییٰ بن سعید قطان سے مستمر بن ریان کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: وہ ثقہ ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ٤٣٨٣) (صحیح الإسناد)
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3269
Abu Nadrah reported that Sayyidina Abu Saeed Khudri recited this verse: "And know that among you is Allahs Messenger, If he were to obey you in many a matter you would certainly be in trouble." (49: 7) He said, "This verse was revealed to your Prophet ﷺ while the best of your imams were there. If he had obeyed them in many affairs then they would have faced trouble. Then, how will it be with you today?"
Top