سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3215
حدیث نمبر: 3215
حَدَّثَنَا عَبْدٌ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ بَهْرَامَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نُهِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَصْنَافِ النِّسَاءِ إِلَّا مَا كَانَ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ الْمُهَاجِرَاتِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لا يَحِلُّ لَكَ النِّسَاءُ مِنْ بَعْدُ وَلا أَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ أَزْوَاجٍ وَلَوْ أَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ إِلا مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ سورة الأحزاب آية 52 فَأَحَلَّ اللَّهُ فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ وَامْرَأَةً مُؤْمِنَةً إِنْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ سورة الأحزاب آية 50، ‏‏‏‏‏‏وَحَرَّمَ كُلَّ ذَاتِ دِينٍ غَيْرَ الْإِسْلَامِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ وَمَنْ يَكْفُرْ بِالإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ سورة المائدة آية 5 وَقَالَ:‏‏‏‏ يَأَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْكَ إِلَى قَوْلِهِ خَالِصَةً لَكَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ سورة الأحزاب آية 50 وَحَرَّمَ مَا سِوَى ذَلِكَ مِنْ أَصْنَافِ النِّسَاءِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ بَهْرَامَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ يَذْكُرُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا بَأْسَ بِحَدِيثِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ بَهْرَامَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ.
سورہ احزاب کی تفسیر
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ کو مومن اور مہاجر عورتوں کے سوا دوسری عورتوں سے شادی کرنے سے روک دیا گیا، (جیسا کہ) اللہ تعالیٰ نے فرمایا: «لا يحل لک النساء من بعد ولا أن تبدل بهن من أزواج ولو أعجبک حسنهن إلا ما ملکت يمينك» آپ کے لیے آج کے بعد کوئی عورت حلال نہیں، اور آپ کے لیے یہ بھی حلال نہیں کہ موجودہ بیویوں میں سے کسی بیوی کو ہٹا کر من بھائی عورت سے شادی کرلیں، سوائے ان لونڈیوں کے جن کے آپ مالک بن جائیں (الاحزاب: ٥٢) ، اللہ نے (نبی کے لیے) تمہاری جوان مومن مسلمان عورتیں حلال کردی ہیں۔ «وامرأة مؤمنة إن وهبت نفسها للنبي» اور وہ ایمان والی عورت بھی اللہ نے حلال کردی ہیں جو اپنے آپ کو نبی کو پیش کر دے ، اور اسلام کے سوا ہر دین والی عورت کو حرام کردیا ہے۔ پھر اللہ نے فرمایا: «ومن يكفر بالإيمان فقد حبط عمله وهو في الآخرة من الخاسرين» جو ایمان کا منکر ہوا اس کا عمل ضائع گیا، اور وہ آخرت میں گھاٹا اٹھانے والوں میں سے ہوگا (المائدہ: ٥) ، اور اللہ نے یہ بھی فرمایا ہے «يا أيها النبي إنا أحللنا لك أزواجک اللاتي آتيت أجورهن وما ملکت يمينک مما أفاء اللہ عليك» سے لے کر «خالصة لک من دون المؤمن» اے نبی! ہم نے تیرے لیے تیری وہ بیویاں حلال کردی ہیں جن کے مہر تم نے ادا کیے ہیں اور وہ باندیاں تمہارے لیے حلال کردی ہیں جو اللہ نے تمہیں بطور مال فیٔ (غنیمت) میں عطا فرمائی ہیں (الاحزاب: ٥٠) ، تک، یہ حکم تمہارے لیے خاص ہے ١ ؎ اور دوسرے مومنین کے لیے نہیں (ان کا نکاح بغیر مہر کے نہیں ہوسکتا) ان کے علاوہ عورتوں کی اور قسمیں حرام کردی گئی ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن ہے۔ ہم اسے عبدالحمید بن بہرام کی روایت ہی سے جانتے ہیں، ٢- احمد بن حنبل کہتے ہیں: عبدالحمید بن بہرام کی شہر بن حوشب سے روایات کے لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ٥٦٨٣) (ضعیف الإسناد) (سند میں شہر بن حوشب ضعیف راوی ہیں)
وضاحت: ١ ؎: اس خاص حکم سے مراد یہ ہے کہ نبی کے سوا کسی اور مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ بغیر مہر اور بغیر ولی کے عورت سے شادی کرلے، اپنے آپ کو بغیر مہر کے ہبہ کرنا صرف نبی اکرم کے ساتھ خاص ہے، اس کا تعلق چچا زاد، پھوپھی زاد خالہ زاد اور ماموں زاد بہنوں سے شادی سے نہیں ہے، جبکہ اس دور کے بعض متجددین نے یہ شوشہ چھوڑا ہے۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3215
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated; Allahs Messenger ﷺ was disallowed to marry women other then the believing emigrant women. "It is not lawful for you (to marry more) women after this, nor to change them for (other) wives,even though their beauty attract you, except any your right hand should possess." (33 : 52) Believing young women were allowed. "And any believing woman who declares her soul to the Prophet." (33 : 50) And everyone of any religion other than Islam was forbidden. Then ALLAH said: "If anyone rejects faith, fruitless is his work, and in the Hereafter. He will be in the ranks of those who have lost." (5: 6) And also: "We have made lawful to you, your wives to whom you have paid their dowers, and those whom your right hand possesses out of the prisoners of war whom Allah has assigned to you; and daughters of your paternal uncles and aunts, and daughters of your maternal uncles and aunts, who migrated (from Makkah) with you and any believing woman who dedicates her soul to the Prophet ﷺ if the Prophet ﷺ wishes to wed her-this only for you and not for the Believers (at large)."(33 : 50) And Allah forbade all other women. [Ahmed 2925)
Top