سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3197
حدیث نمبر: 3197
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:‏‏‏‏ أَعْدَدْتُ لِعِبَادِيَ الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتْ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا خَطَرَ عَلَى قَلْبِ بَشَرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَتَصْدِيقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ:‏‏‏‏ فَلا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ سورة السجدة آية 17 . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
تفسیر سورت السجدہ
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: میں نے اپنے نیک صالح بندوں کے لیے ایسی چیز تیار کی ہے جسے کسی آنکھ نے نہ دیکھا ہے نہ کسی کان نے سنا ہے نہ کسی کے دل میں اس کا خیال گزرا ہے، اس کی تصدیق کتاب اللہ (قرآن) کی اس آیت «فلا تعلم نفس ما أخفي لهم من قرة أعين جزاء بما کانوا يعملون» کوئی شخص نہیں جانتا جو ہم نے ان کے (صالح) اعمال کے بدلے ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک (کے لیے) پوشیدہ رکھ رکھی ہے (السجدۃ: ١٦) ، سے ہوتی ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الخلق ٨ (٣٢٤٤)، وتفسیرسورة السجدة ١ (٤٧٧٩، ٤٧٨٠)، والتوحید ٣٥ (٧٤٩٨)، صحیح مسلم/الجنسة ١ (٢٨٢٤) (تحفة الأشراف: ١٣٦٧٥) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح، الروض النضير (1106)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3197
Sayyidina Abu Hurayrah reported from the Prophet ﷺ that Allah said: I have prepared for My righteous slaves what eyes have not seen, ears have not heard and hearts of human beings not perceived. Confirmation of that is found in Allah’s Book: No soul knows what delight of the eyes is kept hidden from them, as a recompense for what they used to do. (32:17) [Bukhari 3244, Muslim 282, Ibn e Majah 4328, Ahmed 9255]
Top