سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3196
حدیث نمبر: 3196
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ:‏‏‏‏ تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ سورة السجدة آية 16 نَزَلَتْ فِي انْتِظَارِ الصَّلَاةِ الَّتِي تُدْعَى الْعَتَمَةَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
تفسیر سورت السجدہ
انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ یہ آیت «تتجافی جنوبهم عن المضاجع» ان کے پہلو خواب گاہوں سے جدا رہتے ہیں (السجدۃ: ١٦) ، اس نماز کا انتظار کرنے والوں کے حق میں اتری ہے جسے رات کی پہلی تہائی کی نماز کہتے ہیں، یعنی نماز عشاء ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١٦٦٢) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یہ حدیث صحیح ہے، تو اسی کے مطابق اس سے مراد عشاء کی نماز لینی چاہیئے، ( بعض لوگوں نے اس سے مراد تہجد کی نماز کو لیا ہے
قال الشيخ الألباني: صحيح، التعليق الرغيب (1 / 160)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3196
Sayyidina Anas ibn Maalik narrated: The verse, "Their sides forsake their beds." (32 :16) was revealed concerning the wait for the salah called (al-atmah). [Abu Dawud 1321]
Top