سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3174
حدیث نمبر: 3174
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ الرُّبَيِّعَ بِنْتَ النَّضْرِ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ ابْنُهَا حَارِثَةُ بْنُ سُرَاقَةَ أُصِيبَ يَوْمَ بَدْرٍ أَصَابَهُ سَهْمٌ غَرَبٌ، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ أَخْبِرْنِي عَنْ حَارِثَةَ لَئِنْ كَانَ أَصَابَ خَيْرًا احْتَسَبْتُ وَصَبَرْتُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ لَمْ يُصِبْ الْخَيْرَ اجْتَهَدْتُ فِي الدُّعَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَا أُمَّ حَارِثَةَ إِنَّهَا جِنَانٌ فِي جَنَّةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ ابْنَكِ أَصَابَ الْفِرْدَوْسَ الْأَعْلَى، ‏‏‏‏‏‏وَالْفِرْدَوْسُ رَبْوَةُ الْجَنَّةِ وَأَوْسَطُهَا وَأَفْضَلُهَا ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ.
سورہ مومنون کی تفسیر
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ ربیع بنت نضر نبی اکرم کے پاس آئیں، ان کے بیٹے حارث بن سراقہ جنگ بدر میں شہید ہوگئے تھے، انہیں ایک انجانا تیر لگا تھا جس کے بارے میں پتا نہ لگ سکا تھا، انہوں نے رسول اللہ سے عرض کیا: آپ مجھے (میرے بیٹے) حارثہ کے بارے میں بتائیے، اگر وہ خیر پاس کا ہے تو میں ثواب کی امید رکھتی اور صبر کرتی ہوں، اور اگر وہ خیر (بھلائی) کو نہیں پاس کا تو میں (اس کے لیے) اور زیادہ دعائیں کروں۔ نبی اکرم نے فرمایا: حارثہ کی ماں! جنت میں بہت ساری جنتیں ہیں، تمہارا بیٹا جنت الفردوس میں پہنچ چکا ہے اور فردوس جنت کا ایک ٹیلہ ہے، جنت کے بیچ میں ہے اور جنت کی سب سے اچھی جگہ ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث انس کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجھاد ١٤ (١٨٠٩)، والمغازي ٩ (٣٩٨٢)، والرقاق ٥١ (٦٥٥٠، ٦٥٦٧) (تحفة الأشراف: ١٢١٧)، و مسند احمد (٣/١٢٤، ٢١٠، ٢١٥، ٢٦٤، ٣٧٢، ٣٨٣) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: ارشاد باری تعالیٰ «الذين يرثون الفردوس» (المومنون: ١١) کی تفسیر میں مؤلف نے اس حدیث کا ذکر کیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1811 و 2003)، مختصر العلو (76)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3174
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that Sayyidah Rubay’ bint Nadr came to the Prophet ﷺ Her son, Harithah ibn Suraqah (RA) had been martytred in the Battle of Badr being hit by an arrow whose shooter was unkown. She said to Allah’s Messenger “Inform me about Harithah. If he has found good then! will hope for reward and be patient; but if he has not found good, I will engage in more supplication.” The Prophet ﷺ said, “0Umm Harithah, there are gardens in Pardise and your son has gained the elevated Firdaws. Firdaws is the hummock in Paradise, in its center and the most excellent of it.” [Ahmed 12254, Bukhari 2819]
Top