سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3101
حدیث نمبر: 3101
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ كُوفِيٌّ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَجُلًا يَسْتَغْفِرُ لِأَبَوَيْهِ وَهُمَا مُشْرِكَانِ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ لَهُ:‏‏‏‏ أَتَسْتَغْفِرُ لِأَبَوَيْكَ وَهُمَا مُشْرِكَانِ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ أَوَلَيْسَ اسْتَغْفَرَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ وَهُوَ مُشْرِكٌ ؟ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ سورة التوبة آية 113 ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ.
تفسیر سورت التوبہ
علی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو اپنے مشرک ماں باپ کے لیے مغفرت طلب کرتے ہوئے سنا تو میں نے اس سے کہا: کیا اپنے مشرک ماں باپ کے لیے مغفرت طلب کرتے ہو؟ اس نے کہا: کیا ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے مشرک باپ کے لیے مغفرت طلب نہیں کی تھی؟ پھر میں نے اس بات کا ذکر نبی اکرم سے کیا تو آپ پر یہ آیت نازل ہوئی «ما کان للنبي والذين آمنوا أن يستغفروا للمشرکين» نبی اور مومنین کے لیے زیبا نہیں ہے کہ وہ مشرکین کے لیے مغفرت طلب کریں (التوبہ: ١١٣ ) ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن ہے، ٢ - اس باب میں سعید بن مسیب سے بھی روایت ہے اور وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الجنائز ١٠٢ (٢٠٣٨) (تحفة الأشراف: ١٠١٨١)، و مسند احمد (١/١٣٠، ١٣١) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: حسن أحكام الجنائز (96)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3101
Sayyidina Ali (RA) narrated: I heard a man seek forgiveness for his polytheist parents. I asked him, “Do you make istighfar for your parents who were both polytheists?” He retorted, “Did not Ibrahirn make istighfar for his father who was an idolator?” So, I mentioned this to the Prophet ﷺ and this verse was revealed: "It is not for the Prophet ﷺ and the believers to seek forgiveness for those who associate partners with Allah." (9:113) [Ahmed 23735, 81360, Nisai 2035, Muslim 24] --------------------------------------------------------------------------------
Top