سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3082
حدیث نمبر: 3082
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ يُوسُفَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيَّ أَمَانَيْنِ لِأُمَّتِي وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَأَنْتَ فِيهِمْ سورة الأنفال آية 33 وَمَا كَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ سورة الأنفال آية 33 فَإِذَا مَضَيْتُ تَرَكْتُ فِيهِمُ الِاسْتِغْفَارَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ، ‏‏‏‏‏‏هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ مُهَاجِرٍ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ.
تفیسر سورت انفال
ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میری امت کے لیے اللہ نے مجھ پر دو امان نازل فرمائے ہیں (ایک) «وما کان اللہ ليعذبهم وأنت فيهم» تمہارے موجود رہتے ہوئے اللہ انہیں عذاب سے دوچار نہ کرے گا (الأنفال: ٣٣ ) ، (دوسرا) «وما کان اللہ معذبهم وهم يستغفرون» دوسرے جب وہ توبہ و استغفار کرتے رہیں گے تو بھی ان پر اللہ عذاب نازل نہ کرے گا (الأنفال: ٣٣ ) ، اور جب میں (اس دنیا سے) چلا جاؤں گا تو ان کے لیے دوسرا امان استغفار قیامت تک چھوڑ جاؤں گا ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث غریب ہے۔ ٢ - اسماعیل بن مہاجر حدیث میں ضعیف مانے جاتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٩١٠٩) (ضعیف الإسناد) (سند میں اسماعیل بن ابراہیم بن مہاجر ضعیف راوی ہیں )
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد // ضعيف الجامع الصغير (1341) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3082
Sayyidina Abu Musa (RA) reported that Allah Messenger ﷺ said, “Allah has sent down to me two things of security for my ummah: "And Allah is not to send punishment upon them while you are in their midst, nor would Allahsend punishment upon them while they are seeking forgiveness." (8 : 33) And when I depart, I will leave behind with them the istighar till Las Day.” --------------------------------------------------------------------------------
Top