سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3042
حدیث نمبر: 3042
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلالَةِ سورة النساء آية 176، ‏‏‏‏‏‏فَقَال لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ تُجْزِئُكَ آيَةُ الصَّيْفِ .
سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں
براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ کے پاس آ کر کہا: اللہ کے رسول! «يستفتونک قل اللہ يفتيكم في الکلالة» کی تفسیر کیا ہے، نبی اکرم نے فرمایا: اس کے سلسلہ میں تو تمہارے لیے آیت صیف ١ ؎ کافی ہوگی ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (تحفة الأشراف: ١٩٠٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: آیت «صیف» گرمی کے موسم میں حجۃ الواداع کے راستہ میں نازل ہوئی۔ اور «آیت صیف» کے نام سے مشہور ہوئی۔ پوری آیت یوں ہے: «يستفتونک قل اللہ يفتيكم في الکلالة إن امرأ هلک ليس له ولد ــ إلى ــ فللذکر مثل حظ الأنثيين» تک (لوگ تجھ سے فتویٰ پوچھتے ہیں کہہ دو اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں بتاتا ہے)۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2571)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3042
Sayyidina Bara (RA) reported that a man came and submitted. ‘O Messenger of Allah ﷺ , explain to me the verse. (4: 176) He said: For you that verse is enough which was revealed during summar.’ --------------------------------------------------------------------------------
Top