سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3030
حدیث نمبر: 3030
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رِزْمَةَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ مَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ عَلَى نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ غَنَمٌ لَهُ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ مَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا لِيَتَعَوَّذَ مِنْكُمْ ؟ فَقَامُوا:‏‏‏‏ فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا غَنَمَهُ فَأَتَوْا بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى:‏‏‏‏ يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا ضَرَبْتُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَتَبَيَّنُوا وَلا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَى إِلَيْكُمُ السَّلامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا سورة النساء آية 94 ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى 12:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ.
سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ بنو سلیم کا ایک آدمی صحابہ کی ایک جماعت کے پاس سے گزرا، اس کے ساتھ اس کی بکریاں بھی تھیں، اس نے ان لوگوں کو سلام کیا، ان لوگوں نے کہا: اس نے تم لوگوں کی پناہ لینے کے لیے تمہیں سلام کیا ہے، پھر ان لوگوں نے بڑھ کر اسے قتل کردیا، اس کی بکریاں اپنے قبضہ میں لے لیں۔ اور انہیں لے کر رسول اللہ کے پاس آئے۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت «يا أيها الذين آمنوا إذا ضربتم في سبيل اللہ فتبينوا ولا تقولوا لمن ألقی إليكم السلام لست مؤمنا» اے ایمان والو! جب تم اللہ کی راہ میں جا رہے ہو تو تحقیق کرلیا کرو اور جو تم سے سلام کرے تم اسے یہ نہ کہہ دو کہ تو ایمان والا نہیں (النساء: ٩٤ ) نازل فرمائی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن ہے، ٢ - اس باب میں اسامہ بن زید سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٦١١٩) (حسن صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3030
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that a man of Banu Sulaym passed by some of sahabah (RA) . He had his sheep with him and he offered salaam to them, but they said to each other that he had not offered salaam but only to earn protection from them. So, they stood up and killed him, and took away his sheep. They went to Allah’s Messenger ﷺ with the sheep. Allah, the Exalted revealed this verse appropriate to the occasion: "O those who believe, when you go out in the way of Allah, be careful, and do not say, to the one who offers you the salaam, You are not a believer. (4 : 94) [Ahmed 2023,Muslim 4591,Muslim 3,Abu Dawud 3974]
Top