سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 2978
حدیث نمبر: 2978
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، سَمِعَ جَابِرًا، يَقُولُ:‏‏‏‏ كَانَتْ الْيَهُودُ، ‏‏‏‏‏‏تَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي قُبُلِهَا مِنْ دُبُرِهَا كَانَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ، ‏‏‏‏‏‏فَنَزَلَتْ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ سورة البقرة آية 223 ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
سورت بقرہ کے متعلق
جابر ؓ کہتے ہیں کہ یہود کہتے تھے کہ جو اپنی بیوی سے پیچھے کی طرف سے آگے کی شرمگاہ میں (جماع کرے) تو بھینگا لڑکا پیدا ہوگا، اس پر آیت:«نساؤكم حرث لکم فأتوا حرثکم أنى شئتم» ١ ؎ نازل ہوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیر البقرة ٣٩ (٤٥٢٨)، صحیح مسلم/النکاح ١٩ (١٤٣٥)، سنن ابی داود/ النکاح ٤٦ (٢١٦٣)، سنن ابن ماجہ/النکاح ٢٩ (١٩٢٥) (تحفة الأشراف: ٣٠٢٢)، وسنن الدارمی/الطھارة ١١٣ (١١٧٢)، والنکاح ٢٦٦٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں، اپنی کھیتوں میں جس طرح چاہو آؤ (البقرہ: ٢٢٣ )، یعنی: چاہے آگے کی طرف سے آگے میں دخول یا پیچھے کی طرف سے آگے میں دخول کرو تمہارے لیے سب طریقے ہیں، بس احتیاط یہ رہے کہ پیچھے میں دخول نہ کرو، ورنہ یہ چیز لعنت الٰہی کا سبب ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1925)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2978
Ibn Abu Umar (RA) reported from Sufyan from Ibn Munkadir that he heard Jabir (RA)say, “The Jews used to say that if anyone has sex with his wife from the front but comes from the rear then their child will be sequint eyed. So this verse was revealed; “Your wives are as a tilth unto you; so approach your tilth when or how ye will.” (2: 223) [Bukhari 21528, Muslim 1435,Abu Dawud 2163,Nisai 2163,Muslim 11038, Ibn e Majah 1925]
Top