مسند امام احمد - - حدیث نمبر 2104
حدیث نمبر: 2104
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْخَالُ وَارِثُ مَنْ لَا وَارِثَ لَهُ ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ أَرْسَلَهُ بَعْضُهُمْ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَاخْتَلَفَ فِيهِ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَرَّثَ بَعْضُهُمُ الْخَالَ وَالْخَالَةَ وَالْعَمَّةَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِلَى هَذَا الْحَدِيثِ ذَهَبَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي تَوْرِيثِ ذَوِي الْأَرْحَامِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَمَّا زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ فَلَمْ يُوَرِّثْهُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَجَعَلَ الْمِيرَاثَ فِي بَيْتِ الْمَالِ.
ماموں کی میراث
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: ماموں اس آدمی کا وارث ہے جس کا کوئی وارث نہیں ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن غریب ہے، ٢ - بعض لوگوں نے اسے مرسلاً روایت کیا ہے اور اس میں عائشہ ؓ کے واسطہ کا ذکر نہیں کیا، ٣ - اس مسئلہ میں صحابہ کرام کا اختلاف ہے، بعض لوگوں نے ماموں، خالہ اور پھوپھی کو وارث ٹھہرایا ہے۔ ذوی الارحام (قرابت داروں) کو وارث بنانے کے بارے میں اکثر اہل علم اسی حدیث کی طرف گئے ہیں، ٤ - لیکن زید بن ثابت ؓ نے بھی انہیں وارث نہیں ٹھہرایا ہے یہ میراث کو بیت المال میں رکھنے کے قائل ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (أخرجہ النسائي في الکبری) (تحفة الأشراف: ١٦١٥٩) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح انظر ما قبله (2103)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2104
Top