سنن الترمذی - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 2173
حدیث نمبر: 2173
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَثَلُ الْقَائِمِ عَلَى حُدُودِ اللَّهِ وَالْمُدْهِنِ فِيهَا، ‏‏‏‏‏‏كَمَثَلِ قَوْمٍ اسْتَهَمُوا عَلَى سَفِينَةٍ فِي الْبَحْرِ فَأَصَابَ بَعْضُهُمْ أَعْلَاهَا، ‏‏‏‏‏‏وَأَصَابَ بَعْضُهُمْ أَسْفَلَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَ الَّذِينَ فِي أَسْفَلِهَا يَصْعَدُونَ فَيَسْتَقُونَ الْمَاءَ فَيَصُبُّونَ عَلَى الَّذِينَ فِي أَعْلَاهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الَّذِينَ فِي أَعْلَاهَا:‏‏‏‏ لَا نَدَعُكُمْ تَصْعَدُونَ فَتُؤْذُونَنَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الَّذِينَ فِي أَسْفَلِهَا:‏‏‏‏ فَإِنَّا نَنْقُبُهَا مِنْ أَسْفَلِهَا فَنَسْتَقِي فَإِنْ أَخَذُوا عَلَى أَيْدِيهِمْ فَمَنَعُوهُمْ نَجَوْا جَمِيعًا، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ تَرَكُوهُمْ غَرِقُوا جَمِيعًا ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
اسی سے متعلق
نعمان بن بشیر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: اللہ کے حدود پر قائم رہنے والے (یعنی اس کے احکام کی پابندی کرنے والے) اور اس کی مخالفت کرنے والوں کی مثال اس قوم کی طرح ہے، جو قرعہ اندازی کے ذریعہ ایک کشتی میں سوار ہوئی، بعض لوگوں کو کشتی کے بالائی طبقہ میں جگہ ملی اور بعض لوگوں کو نچلے حصہ میں، نچلے طبقہ والے اوپر چڑھ کر پانی لیتے تھے تو بالائی طبقہ والوں پر پانی گر جاتا تھا، لہٰذا بالائی حصہ والوں نے کہا: ہم تمہیں اوپر نہیں چڑھنے دیں گے تاکہ ہمیں تکلیف پہنچاؤ (یہ سن کر) نچلے حصہ والوں نے کہا: ہم کشتی کے نیچے سوراخ کر کے پانی لیں گے، اب اگر بالائی طبقہ والے ان کے ہاتھ پکڑ کر روکیں گے تو تمام نجات پاجائیں گے اور اگر انہیں ایسا کرنے سے منع نہیں کریں گے تو تمام کے تمام ڈوب جائیں گے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشرکة ٦ (٢٤٩٣)، والشھادات ٣٠ (٢٦٨٦) (تحفة الأشراف: ١١٦٢٨)، و مسند احمد (٤/٢٦٨، ٢٧٠، ٢٧٣) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (69)، التعليق الرغيب (3 / 168)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2173
Sayyidina Numan ibn Bashir (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “The example of those who abide by the limits of Allah and those who do not observe them is like that of a people who cast lots to sail on a ship. Some of them take the upper deck and some the lower deck. Those in the sea in the lower deck would ascend (to the upper) to get water and (in the process) would drop water on those in the upper deck. So these people who were in the upper deck said, ‘We will not allow you to climb up for you hurt us.” So, those in the lower deck responded, “Well we shall bore a hole in the lower portion and fetch water from here.” Thus, if they hold their hands and prevent them then all of them will be saved, but if they leave them to themselves then all of them would drown.” [Bukhari 2493, Muslim 1599] --------------------------------------------------------------------------------
Top