سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3548
حدیث نمبر: 3541
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ خَلَقَ اللَّهُ مِائَةَ رَحْمَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَوَضَعَ رَحْمَةً وَاحِدَةً بَيْنَ خَلْقِهِ يَتَرَاحَمُونَ بِهَا، ‏‏‏‏‏‏وَعِنْدَ اللَّهِ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ رَحْمَةً . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْبَابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَلْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏وَجُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُفْيَانَ الْبَجَلِيِّ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے سو رحمتیں پیدا کیں اور ایک رحمت اپنی مخلوق کے درمیان دنیا میں رکھی، جس کی بدولت وہ دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ رحمت و شفقت سے پیش آتے ہیں، جب کہ اللہ کے پاس ننانوے ( ٩٩) رحمتیں ہیں ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- اس باب میں سلمان اور جندب بن عبداللہ بن سفیان بجلی ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الرقاق ١٩ (٦٤٦٩)، صحیح مسلم/التوبة ٤ (٢٧٥٢)، سنن ابن ماجہ/الزہد ٣٥ (٤٢٩٣) (تحفة الأشراف: ١٤٠٧٧)، مسند احمد (٢/٤٣٣، ٥١٤) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: اس ( ٩٩) رحمت کا مظاہرہ اللہ تعالیٰ بندوں کے ساتھ قیامت کے دن کرے گا، اس سے بندوں کے ساتھ اللہ کی رحمت کا اندازہ لگا سکتے ہیں، لیکن یہ رحمت بھی مشروط ہے شرک نہ ہونے اور توبہ استغفار کے ساتھ، ویسے بغیر توبہ کے بھی اللہ اپنی رحمت کا مظاہرہ کرسکتا ہے، «ویغفر ما دون ذلک لمن یشاء» مگر مشرک کے ساتھ بغیر توبہ کے رحمت کا کوئی معاملہ نہیں «إن لایغفر أن یشرک بہ»۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4293 و 4294)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3541
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ prayed: O Allah, give me benefit from that which You have taught me, and teach me that which will benefit me, and increase me in knowledge, Praise belongs to Allah in every condition and I seek refuge in Allah from the condition of the dwellers of hell. [Ibn e Majah 251]
Top