سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3577
حدیث نمبر: 3577
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الشَّنِّيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي عُمَرُ بْنُ مُرَّةَ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ بِلَالَ بْنَ يَسَارِ بْنِ زَيْدٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ قَالَ:‏‏‏‏ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الْعَظِيمَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ،‏‏‏‏ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ غُفِرَ لَهُ وَإِنْ كَانَ فَرَّ مِنَ الزَّحْفِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
نبی اکرم ﷺ کی دعا اور فرض نماز کے بعد تعوذ کے متعلق
زید ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم کو فرماتے ہوئے سنا: جو شخص کہے: «أستغفر اللہ العظيم الذي لا إله إلا هو الحي القيوم وأتوب إليه» میں مغفرت مانگتا ہوں اس بزرگ و برتر اللہ سے جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، جو زندہ ہے اور ہر چیز کا نگہبان ہے اور میں اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں ، تو اس کی مغفرت کردی جائے گی اگرچہ وہ لشکر (و فوج) سے بھاگ ہی کیوں نہ آیا ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ٣٦١ (١٥١٧) (صحیح) (سند میں بلال اور یسار بن زید دونوں باپ اور بیٹے مجہول راوی ہیں، لیکن ابن مسعود وغیرہ کی احادیث سے تقویت پا کر یہ حدیث صحیح ہے، صحیح سنن أبی داود ١٣٥٨، صحیح الترغیب والترہیب ١٦٢٢، الصحیحة ٢٧٢٧)
قال الشيخ الألباني: صحيح، التعليق الرغيب (2 / 269)، صحيح أبي داود (1358)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3577
Sayyidina Zayd reported that he heard the Prophet ﷺ say that if anyone says: I seek forgiveness of Allah Who besides Whom there is no God, the Ever-Living, the Self-Subsisting. And I repent to Him, then Allah will forgive him even if he has fled the battlefield. [Abu Dawud 1517]
Top