سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3496
حدیث نمبر: 3493
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ:‏‏‏‏ كُنْتُ نَائِمَةً إِلَى جَنْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَقَدْتُهُ مِنَ اللَّيْلِ فَلَمَسْتُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى قَدَمَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ وَهُوَ يَقُولُ:‏‏‏‏ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، ‏‏‏‏‏‏لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَائِشَةَ.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، ‏‏‏‏‏‏نَحْوَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَزَادَ فِيهِ:‏‏‏‏ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ .
باب
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ کے پہلو میں سوئی ہوئی تھی، رات میں نے آپ کو اپنی جگہ نہ پا کر آپ کو ادھر ادھر تلاش کیا، ٹٹولا، میرا ہاتھ آپ کے قدموں پر پڑا، اس وقت آپ سجدے میں تھے، اور یہ دعا پڑھ رہے تھے: «أعوذ برضاک من سخطک وبمعافاتک من عقوبتک لا أحصي ثناء عليك أنت کما أثنيت علی نفسک» اے اللہ! میں تیری رضا و خوشنودی کے ذریعہ تیری ناراضگی سے پناہ مانگتا ہوں، اور تیرے عفو درگزر کے سہارے تیری سزا و عذاب سے پناہ مانگتا ہوں، میں تیری ثناء، تیری تعریف کی گنتی اور اس کا احصاء و احاطہٰ نہیں کرسکتا، تو ویسا ہی ہے جیسا کہ تو نے خود آپ اپنی ذات کی تعریف کی ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے اور یہ حدیث کئی سندوں سے عائشہ ؓ سے آئی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ٤٢ (٤٨٦)، سنن ابی داود/ الصلاة ٥٢ (٨٧٩)، سنن النسائی/الطھارة ١٢٠ (١٦٩)، والتطبیق ٧١ (١١٣١)، سنن ابن ماجہ/الدعاء ٣ (٣٨٥)، ( تحفة الأشراف: ١٧٥٨٥)، وط/القرآن ٨ (٣١)، و مسند احمد (٦/٥٨، ٢٠١) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3841)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3493
لیث نے بیان کیا اور لیث نے یحییٰ بن سعید سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی ہے اور اس میں اتنا اضافہ کیا ہے: «وأعوذ بک منک لا أحصي ثناء عليك» میں تیری پناہ چاہتا ہوں تیری ناراضگی سے اور تیری تعریف کا حق ادا نہیں کرسکتا ، (جیسی کہ تیری تعریف ہونی چاہیئے) ۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3841)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3493
Sayyidah Ayshah (RA) reported having heard Allah’s Messenger ﷺ make this supplication at the time of his death: O Allah, forgive me and have mercy on me and join me with the higher companion. (The words are ar-Rafiq ui-Ala). [Ahmed 26006, Bukhari 4440, Muslim 2444] --------------------------------------------------------------------------------
Top