سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3458
حدیث نمبر: 3458
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي أَبُو مَرْحُومٍ، عَنْسَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ أَكَلَ طَعَامًا فَقَالَ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو مَرْحُومٍ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ مَيْمُونٍ.
اس بارے میں کہ کھانے سے فراغت پر کیا کہے؟
معاذ بن انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جس نے کھانا کھایا پھر کھانے سے فارغ ہو کر کہا: «الحمد لله الذي أطعمني هذا ورزقنيه من غير حول مني ولا قوة غفر له ما تقدم من ذنبه» تمام تعریفیں ہیں اس اللہ کے لیے جس نے ہمیں یہ کھانا کھلایا اور اسے ہمیں عطا کیا، میری طرف سے محنت مشقت اور جدوجہد اور قوت و طاقت کے استعمال کے بغیر، تو اس کے اگلے گناہ معاف کردیئے جائیں گے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن غریب ہے، ٢- اور ابو مرحوم کا نام عبدالرحیم بن میمون ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ اللباس ١ (٤٠٢٣)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ١٦ (٣٢٨٥) (تحفة الأشراف: ١١٢٩٧)، وسنن الدارمی/الاستئذان ٥٥ (٢٧٣٢) (حسن) (سنن ابی داود میں: وما تأخر آخر میں آیا ہے، جو صحیح نہیں ہے)
قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (3285)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3458
Sayyidina Mu’adh ibn Anas (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “If anyone who has eaten something says: All praise belongs to Allah who fed me this and provided it to me without my possession power or ability (to acquire it), then he is forgiven all his past sins. [Ahmed 15632] --------------------------------------------------------------------------------
Top