سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3442
حدیث نمبر: 3442
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ السُّلَيْمِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَدَّعَ رَجُلًا أَخَذَ بِيَدِهِ فَلَا يَدَعُهَا حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ هُوَ يَدَعُ يَدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَيَقُولُ:‏‏‏‏ اسْتَوْدِعِ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَآخِرَ عَمَلِكَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ.
اس بارے میں کہ کسی کو رخصت کرتے وقت کیا کہے
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم جب کسی شخص کو رخصت کرتے تو اس کا ہاتھ پکڑتے ١ ؎ اور اس کا ہاتھ اس وقت تک نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ شخص خود ہی آپ کا ہاتھ نہ چھوڑ دیتا اور آپ کہتے: «استودع اللہ دينک وأمانتک وآخر عملک» میں تیرا دین، تیری امانت، ایمان اور تیری زندگی کا آخری عمل (سب) اللہ کی سپردگی و حوالگی میں دیتا ہوں ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث اس سند سے غریب ہے، ٢- یہ حدیث دوسری سند سے بھی ابن عمر ؓ سے آئی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف، وانظر: سنن ابی داود/ الجھاد ٨٠ (٢٦٠٠)، وسنن ابن ماجہ/الجھاد ٢٤ (٢٨٢٦) (تحفة الأشراف: ٧٤٧١) (صحیح) (سند میں ابراہیم بن عبد الرحمن بن یزید مجہول راوی ہیں، لیکن شواہد ومتابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحة رقم ١٤، ١٦، ٢٤٨٥)
وضاحت: ١ ؎: اس سے رخصت کے وقت بھی مصافحہ ثابت ہوتا ہے، معلوم نہیں لوگوں نے کہاں سے مشہور کر رکھا ہے کہ رخصت کے وقت مصافحہ ثابت نہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (16 - 2485)، الکلم الطيب (169 - 122 / التحقيق الثاني)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3442
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that when the Prophet ﷺ bid someone farewell, he took him by his hand and would not let go till the man himself withdrew his hand. He would then say: To Allah, entrust your faith, your trust and the consequences of your deed. [Ahmed 4524, Ibn e Majah 2826]
Top