مسند امام احمد - حضرت سلمی بنت حمزہ کی حدیث - حدیث نمبر 12177
حدیث نمبر: 2468
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ عَزْرَةَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ لَنَا قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ عَلَى بَابِي، ‏‏‏‏‏‏فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:‏‏‏‏ انْزَعِيهِ فَإِنَّهُ يُذَكِّرُنِي الدُّنْيَا ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ وَكَانَ لَنَا سَمَلُ قَطِيفَةٍ تَقُولُ عَلَمُهَا مِنْ حَرِيرٍ كُنَّا نَلْبَسُهَا،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ہمارے پاس ایک باریک پردہ تھا جس پر تصویریں بنی تھیں، پردہ میرے دروازے پر لٹک رہا تھا، جب اسے رسول اللہ نے دیکھا تو فرمایا: اس کو یہاں سے دور کر دو اس لیے کہ یہ مجھے دینا کی یاد دلاتا ہے ، عائشہ ؓ کہتی ہیں: ہمارے پاس ایک روئیں دار پرانی چادر تھی جس پر ریشم کے نشانات بنے ہوئے تھے اور اسے ہم اوڑھتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/اللباس ٢٦ (٢١٠٧/٨٨)، سنن النسائی/الزینة ١١١ (٥٣٥٥)، انظر أیضا: صحیح البخاری/المظالم ٣٢ (٢٤٧٩)، واللباس ٩١ (٥٩٥٤)، والأدب ٧٥ (٦١٠٩)، وسنن النسائی/القبلة ١٢ (٧٦٢) (تحفة الأشراف: ١٦١٠١)، و مسند احمد (٦/٤٩، ٢٤١) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح غاية المرام (136)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2468
Top