سنن الترمذی - حج کا بیان - حدیث نمبر 934
حدیث نمبر: 934
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ أَنْ يُعْمِرَ عَائِشَةَ مِنَ التَّنْعِيمِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
تنعیم سے عمرے کے لئے جانا
عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے انہیں حکم دیا کہ وہ عائشہ ؓ کو تنعیم ١ ؎ سے عمرہ کرائیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العمرة ٦ (١٧٨٤)، والجہاد ١٢٤ (٢٩٨٥)، صحیح مسلم/الحج ١٧ (١٢١٢)، سنن ابن ماجہ/المناسک ٤٨ (٢٩٩٩)، ( تحفة الأشراف: ٩٦٨٧) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: تنعیم مکہ سے باہر ایک معروف جگہ کا نام ہے جو مدینہ کی جہت میں مکہ سے چار میل کی دوری پر ہے، عمرہ کے لیے اہل مکہ کی میقات حل ( حرم مکہ سے باہر کی جگہ ) ہے، اور تنعیم چونکہ سب سے قریبی حِل ہے اس لیے آپ نے عائشہ ؓ کو تنعیم سے احرام باندھنے کا حکم دیا۔ اور یہ عمرہ ان کے لیے اس عمرے کے بدلے میں تھا جو وہ حج سے قبل حیض آ جانے کی وجہ سے نہیں کرسکی تھیں، اس سے حج کے بعد عمرہ پر عمرہ کرنے کی موجودہ چلن پر دلیل نہیں پکڑی جاسکتی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2999)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 934
Sayyidina Abdur Rahman ibn Abu Bakr (RA) said that the Prophet ﷺ commanded him to get Sayyidah Ayshah ‘ to assume the ihram for umrah from Tan’im. [Muslim 1212, Ibn e Majah 2999]
Top