سنن الترمذی - حج کا بیان - حدیث نمبر 920
حدیث نمبر: 920
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعَائِشَةَ، أن النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَّرَ طَوَافَ الزِّيَارَةِ إِلَى اللَّيْلِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي أَنْ يُؤَخَّرَ طَوَافُ الزِّيَارَةِ إِلَى اللَّيْلِ، ‏‏‏‏‏‏وَاسْتَحَبَّ بَعْضُهُمْ أَنْ يَزُورَ يَوْمَ النَّحْرِ، ‏‏‏‏‏‏وَوَسَّعَ بَعْضُهُمْ أَنْ يُؤَخَّرَ وَلَوْ إِلَى آخِرِ أَيَّامِ مِنًى.
رات کو طواف زیارت کرنا
عبداللہ بن عباس ؓ اور ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے طواف زیارت کو رات تک مؤخر کیا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے ٢ ؎، ٢- بعض اہل علم نے طواف زیارت کو رات تک مؤخر کرنے کی اجازت دی ہے۔ اور بعض نے دسویں ذی الحجہ کو طواف زیارت کرنے کو مستحب قرار دیا ہے، لیکن بعض نے اسے منیٰ کے آخری دن تک مؤخر کرنے کی گنجائش رکھی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ١٣٠ (تعلیقا فی الترجمة)، سنن ابی داود/ المناسک ٨٣ (٢٠٠٠)، سنن ابن ماجہ/المناسک ٧٧ (٣٠٥٩)، ( تحفة الأشراف: ٦٤٥٢ و ١٧٥٩٤)، مسند احمد (١/٢٨٨) (ضعیف شاذ) (ابو الزبیر مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے، نیز ابوالزبیر کا دونوں صحابہ سے سماع نہیں ہے، اور یہ حدیث اس صحیح حدیث کے خلاف ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے دن میں طواف زیارت فرمایا تھا، اس لیے شاذ ہے)۔
وضاحت: ١ ؎ عبداللہ بن عباس اور عائشہ ؓ کی یہ حدیث ابن عمر ؓ کی حدیث کے مخالف ہے جسے بخاری و مسلم نے روایت کی ہے، جس میں ہے کہ نبی اکرم نے یوم النحر کو دن میں طواف کیا، امام بخاری نے دونوں میں تطبیق اس طرح دی ہے کہ ابن عمر اور جابر کی حدیث کو پہلے دن پر محمول کیا جائے اور ابن عباس اور عائشہ کی حدیث کو اس کے علاوہ باقی دنوں پر، صاحب تحفۃ الأحوذی فرماتے ہیں: «حديث ابن عباس وعائشة المذکور في هذا الباب ضعيف فلا حاجة إلى الجمع الذي أشار إليه البخاري، وأما علی تقدير الصحة فهذا الجمع متعين»۔ (ابن عباس اور عائشہ کی باب میں مذکور حدیث ضعیف ہے، اس لیے بخاری نے جس جمع و تطبیق کی طرف اشارہ کیا ہے اس کی ضرورت نہیں ہے اور صحت ماننے کی صورت میں جمع وتطبیق متعین ہے ٢ ؎ امام ترمذی کا اس حدیث کو حسن صحیح کہنا درست نہیں ہے، صحیح یہ ہے کہ یہ حدیث قابل استدلال نہیں، کیونکہ ابو الزبیر کا ابن عباس سے اور عائشہ ؓ سے سماع نہیں ہے، ابوالحسن القطان کہتے ہیں «عندي أن هذا الحديث ليس بصحيح إنما طاف النبي صلی اللہ عليه وسلم يومئذ نهارا»۔
قال الشيخ الألباني: شاذ، ابن ماجة (3059) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (654)، الإرواء (4 / 264) برقم (1070)، ضعيف أبي داود (435 / 2000) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 920
Sayyidina Ibn Abbas (RA) and Sayydah Ayshah (RA) said that the Prophet ﷺ postponed the tawaf ziyarah (the cirumambulation of the visit) till night. [Ahmed25857, Ibn e Majah 3059, Abu Dawud 2000]
Top