سنن الترمذی - حج کا بیان - حدیث نمبر 881
حدیث نمبر: 881
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ، قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ، عَنْ أُمِّهِ مُسَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ قُلْنَا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَبْنِي لَكَ بَيْتًا يُظِلُّكَ بِمِنًى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا مِنًى مُنَاخُ مَنْ سَبَقَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
منٰی میں پہلے والا قیام کا زیادہ حقدار ہے
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم آپ کے لیے منی میں ایک گھر نہ بنادیں جو آپ کو سایہ دے۔ آپ نے فرمایا: نہیں ١ ؎، منیٰ میں اس کا حق ہے جو وہاں پہلے پہنچے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج ٩٠ (٢٠١٩)، سنن ابن ماجہ/المناسک ٥٢ (٣٠٠٦)، سنن الدارمی/المناسک ٨٧ (١٩٨٠)، ( تحفة الأشراف: ١٧٩٦٣) (ضعیف) (یوسف کی والدہ " مسیکہ " مجہول ہیں)
وضاحت: ١ ؎: کیونکہ منی کو کسی کے لیے خاص کرنا درست نہیں، وہ رمی، ذبح اور حلق وغیرہ عبادات کی سر زمین ہے، اگر مکان بنانے کی اجازت دے دی جائے تو پورا میدان مکانات ہی سے بھر جائے گا اور عبادت کے لیے جگہ نہیں رہ جائے گی۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (3006) // ضعيف سنن ابن ماجة (648)، ضعيف أبي داود (438 / 2019) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 881
Sayyidah Ayshah reported that they said, “O Messenger of Allah! ﷺ Shall we build for you a structure in Mina to give you shade?” He said, “No. He who comes to Mina first, it is his place.” [Ahmed25776, Ibn e Majah 3006, Abu Dawud 2019] --------------------------------------------------------------------------------
Top