مسند امام احمد - حضرت شرید بن سوید ثقفی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 19265
حدیث نمبر: 1035
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، وَالْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى امْرَأَةٍ فَقَامَ وَسَطَهَا . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ.
مرد اور عورت کی نماز جنازہ میں امام کہاں کھڑا ہو۔
سمرہ بن جندب ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے ایک عورت ١ ؎ کی نماز جنازہ پڑھائی، تو آپ اس کے بیچ میں یعنی اس کی کمر کے پاس کھڑے ہوئے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- شعبہ نے بھی اسے حسین المعلم سے روایت کیا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحیض ٢٩ (٣٣٢)، والجنائز ٦٢ (١٣٣١)، و ٦٣ (١٣٣٢)، صحیح مسلم/الجنائز ٢٧ (٩٦٤)، سنن ابی داود/ الجنائز ٥٧ (٣١٩٥)، سنن النسائی/الحیض ٢٥ (٣٩١)، والجنائز ٧٣ (١٩٧٨)، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٢١ (١٤٩٣)، ( تحفة الأشراف: ٤٦٢٥)، مسند احمد (٥/١٤، ١٩) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: اس عورت کا نام ام کعب ہے جیسا کہ نسائی کی روایت میں اس کی تصریح آئی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1493)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1035
Top