مسند امام احمد - - حدیث نمبر 1090
حدیث نمبر: 1090
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ، عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ:‏‏‏‏ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ عَلَيَّ غَدَاةَ بُنِيَ بِي، ‏‏‏‏‏‏فَجَلَسَ عَلَى فِرَاشِي كَمَجْلِسِكَ مِنِّي، ‏‏‏‏‏‏وَجُوَيْرِيَاتٌ لَنَا يَضْرِبْنَ بِدُفُوفِهِنَّ وَيَنْدُبْنَ مَنْ قُتِلَ مِنْ آبَائِي يَوْمَ بَدْرٍ، ‏‏‏‏‏‏إِلَى أَنْ قَالَتْ إِحْدَاهُنَّ:‏‏‏‏ وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ اسْكُتِي عَنْ هَذِهِ وَقُولِي الَّذِي كُنْتِ تَقُولِينَ قَبْلَهَا . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
نکاح کا اعلان کرنا
ربیع بنت معوذ ؓ کہتی ہیں کہ جس رات میری شادی اس کی صبح رسول اللہ میرے ہاں تشریف لائے۔ آپ میرے بستر پر ایسے ہی بیٹھے، جیسے تم (خالد بن ذکوان) میرے پاس بیٹھے ہو۔ اور چھوٹی چھوٹی بچیاں دف بجا رہی تھیں اور جو ہمارے باپ دادا میں سے جنگ بدر میں شہید ہوئے تھے ان کا مرثیہ گا رہی تھیں، یہاں تک کہ ان میں سے ایک نے کہا: ہمارے درمیان ایک نبی ہے جو ان چیزوں کو جانتا ہے جو کل ہوں گی، تو رسول اللہ نے اس سے فرمایا: یہ نہ کہہ۔ وہی کہہ جو پہلے کہہ رہی تھی ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المغازي ١٢ (٤٠٠١١)، سنن ابی داود/ الأدب ٥٩ (٤٩٢٢)، سنن ابن ماجہ/النکاح ٢١ (١٨٩٧)، ( تحفة الأشراف: ١٥٨٣٢)، مسند احمد (٨/٣٥٩، ٣٦٠) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح الآداب (94)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1090
Top