سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2853
حدیث نمبر: 2853
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْجُمَحِيُّ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ يَبْغَضُ الْبَلِيغَ مِنَ الرِّجَالِ الَّذِي يَتَخَلَّلُ بِلِسَانِهِ كَمَا تَتَخَلَّلُ الْبَقَرَةُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ عَنْ سَعْدٍ.
فصاحت اور بیان کے متعلق
عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ایسے مبالغہ کرنے والے شخص کو ناپسند کرتا ہے جو اپنی زبان ایسے چلاتا ہے جیسے گائے چلاتی ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے، ٢ - اس باب میں سعد ؓ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب ٩٤ (٥٠٠٥) (تحفة الأشراف: ٨٨٣٣)، وحإ (٢/١٦٥، ١٨٧) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: جیسے گائے چارے کو اپنی زبان سے لپیٹ لپیٹ کر اپنی خوراک بناتی ہے اسی طرح چرب زبان آدمی بات کو لپیٹ لپیٹ کر بیان کرتا چلا جاتا ہے، یہ صورت خاص کر غلط باتوں کے سلسلے ہی میں ہوتی ہے، ایسی فصاحت و بلاغت ناپسندیدہ ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (878)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2853
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “Indeed, Allah hates the eloquent one among men who twists his tongue just as the cow (wags its tail).”
Top